سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے غزہ کی پٹی میں جنگ کے جاری رہنے اور شمال میں لبنانی حزب اللہ اور یمن اور عراق کی طرف سے داغے گئے میزائلوں کا سامنا کرنے میں ناکامی کے سائے میں اسرائیلی فوج پر تنقید پھیلانے کا اعلان کیا ۔
ان ذرائع ابلاغ نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی فوج کا ساختی کلچر خلل سے منسلک ہے اور اسرائیلیوں کو معلومات کی منتقلی شفاف طریقے سے نہیں کی جاتی۔ اس کے علاوہ مقبوضہ علاقوں کے شمال اور جنوب میں فوج کی سرگرمیاں بغیر کسی سیاسی افق کے چلتی ہیں۔
مذکورہ رپورٹ میں فوج کے رویے کو متنازعہ اور انتشار انگیز قرار دیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیلی ریزرو فوج میں بھی اس قسم کا رویہ دیکھا جا سکتا ہے۔ فوج کے سپاہی اور کمانڈر جیسا چاہتے ہیں برتاؤ کرتے ہیں اور خطرناک واقعات کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات مکمل طور پر سطحی ہیں اور بہت سے معاملات میں غزہ اور دیگر علاقوں میں فوج سے متعلق سکینڈلز رپورٹ نہیں ہوتے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا اس بات پر زور دیتا ہے کہ اسرائیلی فوج صہیونی برادری کو سچ نہیں بتاتی اور اس کی وجہ سے اسرائیلی فوج میں بھرتی کو ایک بڑا مسئلہ درپیش ہے، اس حد تک کہ فوج کی ریزرو فورسز کے کچھ اندرونی گروپ واٹس ایپ پر اشتہار دیتے ہیں۔ فوجیوں کو بھرتی کرنے کے لیے میڈیا کی جگہ تاکہ وہ فورسز کی کمی کے مسئلے کو پورا کر سکیں۔
یہ ذرائع ابلاغ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ غزہ میں تصادم کا عمل مایوس کن ہے اور رفح میں قطعی فتح کی توقع نہیں ہے اور اسرائیلیوں کا احساس یہ ہے کہ سب کچھ بکھر گیا ہے۔
اس رپورٹ میں مقبوضہ علاقوں کے شمال کے حالات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ شمالی محاذ کی صورت حال اس سے بہتر نہیں بلکہ بہت زیادہ خراب ہے۔
شمالی محاذ کی صورت حال کی مزید وضاحت کرتے ہوئے، یہ ذرائع ابلاغ مزید کہتے ہیں کہ اسرائیلی فوج کے پاس حزب اللہ کے ڈرونز کا کوئی حل نہیں ہے جو کم اونچائی پر پرواز کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لبنان پر حملہ اسرائیل کے لیے بھی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔