سچ خبریں: لبنان میں حالیہ دھماکوں کے دوران استعمال ہونے والے وائرلیس آلات کے ماڈل کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق میڈیا ذرائع نے اعلان کیا کہ دوسری بار لبنان میں ہونے والے دھماکوں میں پیجرز نہیں بلکہ وائرلیس کمیونیکیشن ڈیوائسز استعمال کی گئی تھیں جو اس ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے دھماکوں میں استعمال کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیروت میں ہونے والے پیجرز دھماکوں کے چار ممکنہ احتمال
الجزیرہ کے رپورٹر کے مطابق ان دھماکوں میں استعمال ہونے والے آلات کا ماڈل واکی ٹاکی آئکوم V82 تھا، اس کے علاوہ المیادین کے رپورٹر نے مزید بتایا کہ ان وائرلیس ڈیوائسز کے علاوہ گھروں میں موجود لیتھیئم بیٹریز بھی دھماکوں میں استعمال ہوئیں۔
کچھ میڈیا ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی کہ فنگر پرنٹ اسکینر اور موبائل فونز، جن میں آئی فون بھی شامل ہیں، میں بھی دھماکے ہوئے۔
سی این این نے ایک لبنانی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ وائرلیس آلات پیجرز کے مقابلے میں کم استعمال ہوتے ہیں اور انہیں مختلف اجتماعات کے کوآرڈینیٹرز میں تقسیم کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: لبنان میں دھماکہ ہونے والے پیجرز کس کمپنی کے تھے؟
روئٹرز کے مطابق ایک لبنانی سکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ حزب اللہ نے تقریباً 5 ماہ قبل ان وائرلیس آلات کو خریدا تھا، جن کا حالیہ دنوں میں دھماکوں کے دوران استعمال کیا گیا۔