سچ خبریں:روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ امریکہ نے جان بوجھ کر زلنسکی حکومت کو ایک دہشت گرد گروہ میں تبدیل کر دیا ہے اور اس کے بارے میں خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
ٹاس نیوز ایجسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان زاخارووا نے امریکہ کی جانب سے یوکرین کو غیر منظم طریقے سے ہتھیار اور فنڈز فراہم کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب زلنسکی حکومت کو دہشت گرد گروہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی امداد بند ہوگی تو یوکرین کا کیا حشر ہوگا؟یوکرینی صدر کا انتباہ
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن اس پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔
زاخارووا نے امریکی وزارت خارجہ کی 2023 کی انسداد دہشت گردی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں زلنسکی حکومت کو ایک دہشت گرد سیل کے طور پر پیش کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔
انہوں نے اس رپورٹ کو جھوٹ، جانبداری اور حقائق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پر مبنی قرار دیا۔
زاخارووا کا کہنا تھا کہ امریکہ کے بے قابو مالی اور عسکری تعاون نے یوکرین کو دہشت گردی کی تجربہ گاہ اور روسی سلامتی کو کمزور کرنے کے وحشیانہ طریقوں کی آزمائش کا میدان بنا دیا ہے۔
زاخارووا نے 17 دسمبر کے حملے کا حوالہ دیا، جس میں روسی فوج کے کمانڈر ایگور کریلوف ہلاک ہوئے، اور کہا کہ اس حملے کی ذمہ داری اوکراین نے قبول کی۔
انہوں نے امریکی وزارت خارجہ پر الزام لگایا کہ وہ روس میں ہونے والے دہشت گرد حملوں، صحافیوں پر حملوں، اور غیر عسکری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے جیسے واقعات کو نظرانداز کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ کا یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کے لیے مزید 725 ملین ڈالر کی امداد
زاخارووا نے امریکی رپورٹ کو جھوٹے بیانات کا پلندہ قرار دیا اور کہا کہ واشنگٹن کی پالیسیاں دنیا بھر میں امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔