سچ خبریں:یمن کی مزاحمتی تحریک انصار اللہ نے امریکہ کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خونریز حملوں کے جواب میں اعلیٰ ترین سطح کی درگیری کے لیے مکمل طور پر تیار ہے،یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی فضائی حملے میں الحدیدہ کے بندرگاہ "رأس عیسیٰ” پر بمباری کے نتیجے میں 245 افراد شہید و زخمی ہو گئے۔
روسی خبر رساں ادارے اسپوٹنک کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے کے لیے غذائی اور طبی امداد کے راستے بند کر رہا ہے، جو ایک سنگین جنگی جرم اور اس کی ناکامی کا اعتراف ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ حملے یمن کی فلسطینی عوام کی حمایت کے ردعمل میں کیے جا رہے ہیں، تاہم ان کے نتائج امریکہ کے حق میں نہیں ہوں گے۔
انصار اللہ نے خبردار کیا کہ یہ حملے ہرگز بے جواب نہیں رہیں گے، اور تحریک پوری طرح تیار ہے کہ امریکہ کے ساتھ محاذ آرائی کو انتہائی سطح تک لے جائے۔
مزید پڑھیں: یمن کی مزاحمتی کارروائیاں اور صیہونیوں کی بے بسی
ان حملوں کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے، اور عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ امریکہ کے ان جارحانہ اقدامات کی مذمت کرے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
دنیا میں اسرائیل کے سائنسی بائیکاٹ کی وجہ کیا ہے؟
اپریل
قطر 2022 ورلڈ کپ کے نفرت انگیز
نومبر
بجلی 6روپے فی یونٹ سستی کرنے کا منصوبہ، وفاقی حکومت کا ڈرافٹ آئی ایم ایف میں پیش
ستمبر
کشمیر میں انسانی حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا
ستمبر
موڈرنا ویکسین کن لوگوں کو لگائی جائے گی
جولائی
ٹی ایل پی کے 800 سے زائد کارکنوں کو رہا کر دیا
نومبر
اسرائیلی جارحیت ناقابل برداشت ہے: شاہ محمود قریشی
مئی
ٹیریان وائٹ کیس: عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار
مئی