مالی (سچ خبریں) مالی میں سینکڑوں افراد نے ملکی فوج کی حمایت اور فرانس کو ملک سے نکالے جانے کے حق میں دارالحکومت میں شدید مظاہرے کیئے جن میں فرانس کو فوری طور پر مالی سے نکلنے اور روسیوں کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق افریقی ملک مالی کی عوام نے روس اور فوج کی حمایت میں ایک مظاہرے کے دوران فرانس کے خلاف اور روس اور ملکی فوج کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔
افریکا نیوز ویب سائٹ کے مطابق، مالی کے دارالحکومت باماکو میں سینکڑوں مالی شہریوں نے روس اور روسی فوج کی حمایت میں شدید مظاہرے کیئے ہیں اور ان مظاہروں میں کچھ لوگوں نے روس کی حمایت میں روسی پرچم بھی اٹھا رکھے تھے جبکہ فرانس کے خلاف پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ مالی پہلے فرانس کے زیر قبضہ تھا اور اب فرانس نے شدت پسند دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کا دعوی کرتے ہوئے مالی میں اپنی فوجیں تعینات کردی ہیں، تاہم، شدت پسند دہشت گرد اب بھی ملک میں سرگرم عمل ہیں اور یہاں تک کہ اب وہ مالی سے نائجر اور برکینا فاسو تک پہونچ چکے ہیں۔
افریکا نیوز ویب سائٹ کے مطابق مظاہرین میں سے ایک اور نے کہا کہ ہم یہاں فوج کی حمایت اور مدد طلب کرنے کے لئے جمع ہوئے تھے، ایک اور مالی شہری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فرانس ہمارا ملک چھوڑ دے اور اس کی جگہ روس لے لے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مالی میں فوجی بغاوت اور صدر اور وزیر اعظم سمیت عبوری حکومت میں سینئر عہدیداروں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی تھی اور سلامتی کونسل کے ممبروں نے مالی میں بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے تمام نظربندوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، کونسل کی جانب سے جاری ایک بیان میں سیکیورٹی اور فوجی دستوں کی فوری طور پر ان کے اڈوں میں واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے، اور مالی میں فوری طور پر عوامی حکومت کی منتقلی اور اس کے تسلسل کے لئے اقوام متحدہ کی حمایت پر زور دیا گیا ہے، تاہم مالی فوج کا کہنا ہے کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بتدریج صدر اور وزیر اعظم جنہوں نے حراست کے دوران استعفیٰ دے دیا تھا ان کو رہا کرے گی۔