کلکتہ (سچ خبریں) بھارتی ریاست مغربی بنگال جہاں اس وقت اسمبلی انتخابات چل رہے ہیں وہاں سے عوام اور فوجی دستوں کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن کے مطابق بتایا گیا ہے کہ انتخابات کے مابین لوگوں نے انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشن کی حفاظت کرنے والے اہلکاروں پر حملہ کردیا جس کے بعد فائرنگ شروع ہوگئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارتی ریاست مغربی بنگال میں کئی دہائیوں سے جاری سیاسی تشدد میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور موجودہ ریاستی انتخابات کی مہم کے دوران حریف جماعتوں کے درمیان خطرناک جھڑپیں ہو چکی ہیں۔
کولکتہ کے شمال میں 700 کلومیٹر دور واقع ضلع کوچ بہار میں تازہ ترین واقعہ اس وقت پیش آیا جب 400 افراد کے ہجوم نے پولنگ اسٹیشن کی حفاظت کرنے والے محفاظوں کا گھیراؤ کر لیا۔
الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ نیم فوجی دستوں نے 400 افراد کی جانب سے پولنگ اسٹیشن کے گھیراؤ کے بعد اپنے دفاع میں فائرنگ کی، مجمعے نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کا گھیراؤ کرلیا اور ان کی رائفل چھیننے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس کی جانب سے اپنے دفاع میں کی گئی فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہو گئے۔
اس حوالے سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سلیگوری میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کے غنڈوں نے نیم فوجی دستوں کو فائرنگ پر اکسایا۔
اس کے برعکس ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے اس کشیدگی اور ہلاکتوں کا ذمے دار بھارتیہ جنتا پارٹی کو قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
علاوہ ازیں ممتا بینرجی کی جماعت آل انڈیا ترنمول کانگریس اور نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں گولی لگنے سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔
بی جے پی کے مقامی رہنما دلیپ گھوش نے اے ایف پی کو بتایا کہ مقتول شخص کا تعلق بی جے پی سے تھا، جھڑپ میں زخمی ہونے والے تین افراد کو مقامی صحت کے مراکز میں داخل کرا دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
واضح رہے کہ نریندر مودی کی بڑی ناقد تصور کی جانے والی ممتا بینرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر مزید الزام لگایا تھا کہ وہ بڑی مسلم اقلیت کی حامل ریاست میں فرقہ وارانہ فساد کو ہوا دینے کی کوشش کررہی ہے۔
بھارت کی چوتھی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست بنگال میں انتخابات 8 مرحلوں میں ہوتے ہیں اور اس وقت انتخابات کا چوتھا مرحلہ جاری ہے۔
مغربی بنگال میں ہفتہ کو ہونے والے انتخابات کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے 16 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر 80 ہزار سے زائد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔