سچ خبریں:امریکی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے واشنگٹن پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ تحریرالشام کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے نکالنے کے امکان کو رد نہیں کرتا۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومتی عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ امریکہ شام میں استحکام کی ضمانت دینے کی کوشش کر رہا ہے اور اس لیے یہ امکان ہے کہ تحریرالشام جو کہ ایک باغی گروہ ہے اور جس نے اتوار کے روز بشار الاسد کی حکومت کو شکست دی، اسے دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے نکالا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریر الشام کی اپنی شبیہہ بہتر بنانے کی ناکام کوشش
اس عہدیدار نے اپنی گفتگو میں کہا زمین پر موجودہ حالات کو سمجھنا ضروری ہے اور ہمیں ہوشیار، آگاہ اور حقیقت پسند ہونا چاہیے کیونکہ مختلف گروہ سرگرم ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، یہ امریکی عہدیدار جو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کر رہے تھے، بار بار اس سوال کا سامنا کر چکے تھے کہ آیا جو بائیڈن کی حکومت تحریرالشام کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے نکالے گی یا نہیں، جس پر انہوں نے اس امکان کو رد کرنے سے گریز کیا۔
مزید پڑھیں: شامی باغیوں کی پیش قدمی: مزاحمتی اتحاد کے لیے نیا موقع
انہوں نے مزید کہا کہ تحریرالشام نے کچھ صحیح باتیں کی ہیں، اور اب تک ان کا عمل بھی درست رہا ہے، لیکن یہ واحد گروہ نہیں ہیں، جنوبی شام سے کئی دیگر مخالف گروہ دمشق پہنچے ہیں اور یہ بہت مختلف ہیں۔