سچ خبریں: اتوار کو عرب لیگ نے UNRWA کی فنڈنگ معطل کرنے کے مغربی ممالک کے فیصلے پر تنقید کی اور اس اقدام کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔
چین کی سرکاری ٹی وی کے مطابق عرب ممالک اور عرب لیگ نے اتوار کے روز فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کی مدد کے لیے مغربی ممالک کے فنڈز کی معطلی کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ مسئلہ پہلے سے کمزور فلسطینیوں پر مزید منفی اثرات مرتب کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی غزہ کی صورتحال؛اقوام متحدہ کے عہدیدار کی زبانی
فی الحال، امریکہ، کینیڈا، اٹلی، برطانیہ اور جاپان سمیت 10 ممالک نے UNRWA کی فنڈنگ روک دی ہے جبکہ اقوام متحدہ کی ایجنسی کے کئی ملازمین پر 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اتوار کے روز اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف حماس کی کارروائیوں میں ملوث اقوام متحدہ کے کسی بھی عملے کا محاسبہ کریں گے لیکن انہوں نے ان حکومتوں سے مطالبہ کیا جنہوں نے امداد روک دی ہے کہ وہ UNRWA کی کارروائیوں کو جاری رکھنے کی ضمانت دیں کیونکہ ان کے مطابق یہ ادارہ غزہ کی جنگ سے متاثر ہونے والے دو ملین فلسطینی شہریوں کو اہم امداد فراہم کرتا ہے۔
عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے بھی مغربی ممالک کے اس فیصلے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے مالی امداد کی معطلی کو فلسطینیوں کی اجتماعی سزا قرار دیا اور کہا کہ یہ مہم لاکھوں فلسطینیوں کی خدمت کرنے والی تنظیم کے کاموں میں خلل ڈالنے کے لیے چلائی جار رہی ہے۔
مزید پڑھیں: مغربی اور یورپی ممالک کا فلسطینوں کے خلاف نیا ہتھکنڈا
عرب لیگ کے سربراہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ بڑے مغربی شراکت داروں نے UNRWA کے بڑے عملے میں محدود تعداد میں لوگوں کے خلاف الزامات کی وجہ سے ایجنسی کی فنڈنگ کو اس خطرناک مرحلے پر معطل کر دیا ہے۔
انہوں نے UNRWA کے خلاف سازش کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو فلسطینی پناہ گزینوں کو امداد فراہم کرنے کی ذمہ داریاں نبھانا چاہیے۔