سچ خبریں:یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے ایک سینئر رکن نے اقوام متحدہ کی بے عملی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صرف تشویش سے کچھ نہیں ہونے والا عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے ایک سینئر رکن محمد علی الحوثی نے اپنے ٹیلیگرام پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنتونیو گوٹرش کی یمن اور غزہ میں محاصرے اور قحط پر تشویش کو عملی اقدامات اور جارحیت کی واضح مذمت میں بدلنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: یمنی عوام کے لیے بین الاقوامی برادری نے کیا کیا ہے؟
الحوثی نے کہا کہ کوئی بھی بیان جو غزہ اور یمن پر حملوں کے خاتمے کا مطالبہ نہ کرے، بے فائدہ ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی قوانین کا احترام، فلسطین سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد سے شروع ہونا چاہیے۔
انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کی دہشت گردی کی مذمت اور اسے جرم قرار دینے کے لیے سلامتی کونسل سے اپیل کی۔
الحوثی نے مزید کہا کہ یمنی عوام غزہ کے مزاحمتی عوام کی حمایت جاری رکھیں گے اور صیہونی حکومت پر حملے جاری رہیں گے۔
مزید پڑھیں: یمنیوں کے ملک کے خلاف ناکہ بندی جاری رکھنے کی مذمت میں مظاہرے
ان کا یہ بیان یمن کی مسلح افواج کی جانب سے سرزمینِ فلسطین پر میزائل حملوں کے چند لمحوں بعد آیا ہے جن میں بن گوریون ائرپورٹ سمیت کئی مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔