?️
سچ خبریں:امریکی خبری ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ حکومت غزہ کے رفح علاقے کے زیرِ زمین ٹنلوں میں محاصرہ شدہ حماس اراکین کے بحران کو ایک اس تنظیم کو غیر مسلح کرنے کی سازش میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ ترکی کی انٹیلیجنس بھی امریکی درخواست پر اس معاملے میں ثالثی کر رہی ہے۔
امریکی خبری ویب سائٹ اکسیوس نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ حکومت غزہ میں ایک ٹنل کے اندر محاصرہ شدہ حماس کے مجاہدین کے معاملے سے فائدہ اٹھا کر اس تحریک کو غیر مسلح کرنے کا نمونہ تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کو غیر مسلح کرنے کی بات غیر منطقی ہے، غزہ کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینی کریں گے
امریکی ویب سائٹ اکسیوس نے متعدد امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ٹرمپ حکومت اس بحران کو ایک نئے ماڈل کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے تاکہ حماس کی عسکری صلاحیت کو محدود کرتے ہوئے اس کے مسلح ڈھانچے کو کمزور کیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق، ایک امریکی ذریعے نے بتایا کہ گزشتہ چند روز کے دوران امریکی حکام اس بحران پر داخلی سطح پر اختلافات کم کرنے کی کوشیش کرتے رہے ہیں، اسی سلسلے میں امریکی درخواست پر ترکی کے انٹیلیجنس ادارے کے سربراہ ابراہیم گالن نے بھی حماس کے محاصرہ شدہ اراکین کے معاملے میں ثالثی کی کوششوں میں شرکت کی ہے۔
اکسیوس نے ایک اور ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ حکومت نے اسرائیل کو ایک تجویز پیش کی ہے جس کے تحت حماس کے مسلح اراکین خود کو اور اپنے ہتھیاروں کو ایک تیسرے فریق کے حوالے کریں اور اس کے بدلے میں اسرائیل انہیں معافی دے، بشرطیکہ وہ دوبارہ عسکری سرگرمیوں کی طرف نہ لوٹیں۔
کچھ امریکی حکام کے مطابق، اس تجویز میں یہ بھی شامل ہے کہ معافی کے بعد حماس کے افراد کو اس علاقے میں منتقل کر دیا جائے جو اس تنظیم کے زیرِ کنٹرول ہے اور پھر متعلقہ ٹنلوں کو تباہ کر دیا جائے، ٹرمپ حکومت نے اس منصوبے کو حماس کو پرامن طریقے سے غیر مسلح کرنے کے ایک ممکنہ نمونے کے طور پر اسرائیل کے سامنے رکھا ہے۔
ایک اور امریکی عہدے دار نے اکسیوس کو بتایا کہ اسرائیل کا رویہ حسبِ سابق سخت ہے، تاہم مذاکرات اب بھی جاری ہیں اور اسرائیل کو چاہیے کہ رفح کے موجودہ بحران جیسے tactical مسئلے کو غزہ کے لیے طے کیے جانے والے اسٹریٹجک مقصد پر اثر انداز نہ ہونے دے۔
اسرائیلی حکومت کے ایک ذریعے نے بھی تصدیق کی کہ تل ابیب واشنگٹن کے ساتھ رابطے میں ہے، تاہم وہ ابھی تک امریکی تجویز کے تمام نکات سے متفق نہیں، اس ذریعے نے کہا کہ رفح کے ٹنلوں میں پھنسے حماس کے اراکین کی قسمت میں یا تو ہلاکت ہے یا پھر گرفتاری اور سرنڈر۔
ادھر حماس کے ایک ذمہ دار ذریعے نے الجزیرہ کو بتایا کہ محاصرہ شدہ مزاحمتی اراکین کے مسئلے پر ثالث ممالک کے ساتھ گفتگو جاری ہے، باوجود اس کے کہ اسرائیل اس عمل میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے اور جھوٹی اطلاعات پھیلا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس نے مزاحمت کاروں کو ٹنل سے نکلنے کی اجازت دے دی ہے، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔
اس دوران اسرائیلی میڈیا نے بھی اس معاملے پر مختلف دعوے کیے ہیں۔ اسرائیلی چینل 12 کے مطابق، ٹرمپ حکومت نے اسرائیل کو تجویز دی ہے کہ محاصرہ شدہ مزاحمت کار ہتھیار ڈال کر خود کو ایک ثالثی فریق کے حوالے کریں اور اس کے بدلے انہیں معافی دی جائے۔
مزید پڑھیں:حماس کو غیر مسلح کرنے پر اسرائیل کا اصرار ؛ وجہ ؟
اسی چینل نے مزید رپورٹ دی کہ امریکہ نے ترکی کی انٹیلیجنس سے درخواست کی کہ وہ اس بحران کے حل میں ثالثی کا کردار ادا کرے اور ابراہیم گالن نے اس سلسلے میں حماس کے ایک وفد سے ملاقات بھی کی ہے۔


مشہور خبریں۔
فوج کی کمی پوری کرنے کے لیے صیہونیوں کا احمقانہ منصوبہ
?️ 17 ستمبر 2024سچ خبریں: اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں زمینی افواج کی کمی
ستمبر
ایران سعودی عرب تعلقات کے بارے میں شامی صدر کا اظہار خیال
?️ 2 اکتوبر 2023سچ خبریں: شام کے صدر نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان
اکتوبر
شام میں ایک بار پھر امریکہ کی شامت
?️ 19 اکتوبر 2023سچ خبریں: میڈیا ذرائع نے شام کے علاقے التنف میں واقع امریکی
اکتوبر
طالبان کا انسانی حقوق کے امریکی دعوے پر ردعمل
?️ 29 دسمبر 2021سچ خبریں:طالبان نے انسانی حقوق بالخصوص افغانستان میں خواتین کی صورتحال کے
دسمبر
شہید سنوار مزاحمت کی بلند آواز تھے: شہید صلاح البردیویل
?️ 24 مارچ 2025سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت
مارچ
اسرائیل کی جنگ کو بھڑکانے کے لئے نئی فوجی ٹیکنالوجی
?️ 2 دسمبر 2025 اسرائیل کی جنگ کو بھڑکانے کے لئے نئی فوجی ٹیکنالوجی اسرائیلی
دسمبر
برطانیہ میں غیر معمولی ہڑتالیں
?️ 16 دسمبر 2022سچ خبریں:برطانیہ میں سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اکتوبر میں
دسمبر
اولمپکس میں صیہونی حکومت کی شرکت منسوخ کرنے کا مطالبہ
?️ 20 مئی 2024سچ خبریں: اولمپکس میں صیہونی حکومت کی شرکت کو منسوخ کرنا دنیا کے
مئی