ٹرمپ کا بائیڈن پر اہم الزام

ٹرمپ کا بائیڈن پر اہم الزام

?️

سچ خبریں:ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کو امریکہ کی تاریخ کا بدترین صدر قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی ذہنی زوال کو چھپانے کے لیے دستخطی جعلسازی کی گئی، جس کے بارے میں انہوں نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ بیانات میں کہا ہے کہ اس وقت امریکہ میں ڈیموکریٹ پارٹی کی ساکھ اپنی نچلی ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔
 انہوں نے زور دے کر کہا کہ کوئی نہیں سمجھتا کہ وہ (ڈیموکریٹس) کیوں ایسی کہانیاں تراشتے ہیں تاکہ جو بائیڈن کو اچھا دکھا سکیں، درحالی‌کہ وہ شدید طور پر ناکام اور امریکہ کی تاریخ کا بدترین صدر تھا۔
فاکس نیوز چینل کے پروگرام ’’دیدگاه من‘‘ میں اپنی بہو لارا ٹرمپ کو دیے گئے انٹرویو میں، ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن کے دور حکومت میں یوں محسوس ہوتا تھا کہ جیسے وہ دانستہ طور پر امریکہ کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 انہوں نے سوال کیا کہ کون کھلی سرحدیں چاہتا ہے؟
لارا ٹرمپ کے اس سوال پر کہ آپ چاہتے ہیں تاریخ میں آپ کو کس حیثیت سے یاد رکھا جائے؟ ٹرمپ نے جواب دیا: میں چاہتا ہوں کہ میرا نام تاریخِ امریکہ میں ایک اچھے انسان اور اس شخص کے طور پر درج ہو جس نے امریکہ کو بچایا۔
رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل جو بائیڈن کے معاونین کے خلاف ایک سرکاری تحقیق کا حکم دیا ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بائیڈن کی صحت کے مسائل کو چھپانے کے لیے بعض اہم سرکاری اسناد پر، جنہیں صدر کو بذاتِ خود دستخط کرنا چاہیے تھا، جعلی طریقے سے دستخطی مشین کا استعمال کیا۔
ٹرمپ نے مقامی وقت کے مطابق بدھ کی شب (۱۴ خرداد) کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے، جس میں انہوں نے پم بونڈی (اٹارنی جنرل) اور اپنے مشیر جی ڈی ونس کو ہدایت دی کہ وہ اس مبینہ سازش کی تحقیقات کریں جسے انہوں نے صدر کے دستخطی اختیارات کے ناجائز استعمال اور بائیڈن کے ذہنی زوال کو چھپانے کی کوشش قرار دیا۔
یہ تحقیقات ان تمام ایگزیکٹو آرڈرز کو بھی شامل کرے گی جن پر بائیڈن کے دستخط ہونے کا دعویٰ کیا گیا، جن میں عام معافی اور وفاقی ججوں کی تعیناتیاں شامل ہیں۔
 ٹرمپ کے مطابق ان اقدامات کی قانونی حیثیت پر شدید شکوک و شبہات موجود ہیں، یہاں تک کہ ان فیصلوں میں بائیڈن کی ذاتی شمولیت پر بھی سوالیہ نشان اٹھتے ہیں۔
ٹرمپ کے حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ بائیڈن کے معاونین نے خفیہ طور پر اہم اسناد پر دستخط کے لیے مشینی طریقہ استعمال کیا، تو نہ صرف ان افراد کو قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ ان تمام دستاویزات، احکامات اور صدارتی اقدامات کی قانونی حیثیت بھی مشکوک ہو جائے گی۔
ٹرمپ نے تاکید کی ہے کہ تحقیقات میں اس پہلو کا بھی جائزہ لیا جائے کہ آیا بائیڈن کے معاونین نے عوام کو ان کی ذہنی حالت کے بارے میں دھوکہ دینے کی کوشش کی اور کیا انہوں نے خلافِ آئین صدارتی اختیارات خود سے استعمال کیے۔
اس کے علاوہ، ٹرمپ کے حکم کے مطابق، یہ بھی تحقیق کی جائے گی کہ کن صدارتی فرمانوں پر مشینی دستخط کیے گئے اور یہ حکم کس نے جاری کیا۔
دوسری جانب، جو بائیڈن نے ایک بیان میں ان الزامات کو ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے ریپبلکن اراکین کے خیالی افسانے قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صاف الفاظ میں کہتا ہوں؛ اپنی صدارت کے دوران تمام عام معافیوں، ایگزیکٹو آرڈرز، قوانین اور اعلانات پر میں نے خود دستخط کیے ہیں، لہٰذا یہ دعوے کہ میں نے ایسا نہیں کیا، مضحکہ خیز اور جھوٹے ہیں۔
امریکی چینل سی بی ایس کے مطابق، امریکی صدور گزشتہ کئی دہائیوں سے مخصوص اسناد پر مشینی دستخط استعمال کرتے آ رہے ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی وزارتِ انصاف نے 2005 میں واضح کیا تھا کہ صدر قانونی طور پر مشینی دستخط کے ذریعے بلز کو قانون میں بدل سکتے ہیں۔
مارچ کے مہینے میں خود ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ بھی محض غیر اہم اسناد کے لیے خودکار دستخطی مشین کا استعمال کرتے رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

صیہونی تجزیہ کار کی نسل پرستانہ درخواست

?️ 20 دسمبر 2023سچ خبریں: صہیونی تجزیہ نگار نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا

نہریں نکالنے کے منصوبے کیخلاف قرارداد ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر پیپلزپارٹی کا قومی اسمبلی میں احتجاج

?️ 10 اپریل 2025کراچی: (سچ خبریں) دریائےسندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف قرارداد

لاہور ہائی کورٹ میں اسپیکر پنجاب اسمبلی کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر

?️ 30 جولائی 2022لاہور: (سچ خبریں)مسلم لیگ (ن) نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کا الیکشن لاہور

سعودی عرب میں حکومت کے خلاف مظاہروں کی بڑھتی لہر

?️ 19 جولائی 2021سچ خبریں:سعودی عرب کے متعدد شہروں میں لگی شاہ سلمان اور بن

کیپٹل ہل پر حملے کرنے والے کے بارے میں اہم انکشاف ہوگیا

?️ 4 اپریل 2021واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر حملے کرنے

اوباما کی خاموشی ٹوٹ گئی۔ "ٹرمپ کے دعوے مضحکہ خیز اور خلفشار ہیں”

?️ 23 جولائی 2025سچ خبریں: سابق امریکی صدر کے دفتر نے ملک کے موجودہ صدر

الجولانی اور ٹرمپ کے ریاض میں ملاقات کے تین اہم استراتیجک مقاصد

?️ 16 مئی 2025سچ خبریں: علیرضا مجیدی، مغربی ایشیا کے امور کے ماہر، نے ایک تجزیاتی

صیہونی حکومت نے گرجا گھروں کی حفاظت تک نہیں کی

?️ 5 اکتوبر 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے حکام نے قدس اور حیفہ کے گرجا گھروں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے