سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے متنازع غزہ منصوبے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کو جلد بازی میں نافذ کرنے کی ضرورت نہیں، بلکہ اسے سکون اور باریک بینی سے پرکھا جائے گا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ منصوبے کے حوالے سے کوئی جلدی نہیں ہے، ہم اس پر غور و فکر کریں گے کیونکہ میرا تجارتی نقطۂ نظر اس مسئلے میں امن لا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے متنازع منصوبے کی تفصیلات؛ 5 اہم سوالات کے جوابات
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ اگر وہ امریکہ کے صدر ہوتے تو 7 اکتوبر کا واقعہ پیش نہ آتا اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن یوکرین پر حملہ نہ کرتے۔
واضح رہے کہ یہ بیانات ایسے وقت میں آئے ہیں جب عرب اور اسلامی ممالک کے علاوہ امریکہ کے یورپی اتحادی بھی اس منصوبے کی مخالفت کر چکے ہیں اور اسے فلسطینیوں کے خلاف ایک ناپاک سازش قرار دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ غزہ میں فوج بھیجنے والا ہے؟امریکی وزیر دفاع کی زبانی
نیز فلسطینی عوام اور مزاحمتی تحریک بھی اس منصوبے کو سختی کے ساتھ مسترد کر چکی ہے، فلسطینی عوام کا کہنا ہے کہ ہم غزہ سے کہیں نہیں جانے والے اور نہ ہی کوئی ہمیں اپنی سرزمین سے بے دخل کر سکتا ہے۔