ایران کے بارے میں ٹرمپ کی متضاد پالیسی؛دھمکی بھی اور لالچ بھی

سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچنے کو ترجیح دیتے ہیں!

روس کے خبررساں ادارے ٹاس کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جو پہلے 2018 میں اپنے پہلے صدارتی دور میں جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے، ایک مرتبہ پھر ایران کے ساتھ مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی ایران کے لیے کیا پالیسی ہوگی؟

تاہم، اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایران کو مزید دھمکیاں بھی دیں، جن میں ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے ممکنہ کارروائی کی بات کی گئی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا ہے، لیکن اگر ایران مذاکرات کے لیے آمادہ ہو جائے تو وہ پھر سے مذاکرات کی میز پر واپس آ کر کوئی حل نکالنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ بیان ایک طرف جہاں ایران کے ساتھ ممکنہ بات چیت کا اشارہ دیتا ہے، وہیں دوسری طرف دھمکیاں بھی برقرار ہیں، جس سے ٹرمپ کی پالیسی کی تضاد کا پتہ چلتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایران کے ساتھ ٹرمپ کے سفارتی آپشن کے بارے میں صیہونی قیاس آرائیاں

عالمی سطح پر ایران کے جوہری پروگرام کو لے کر کشیدگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ایسے میں امریکی صدر کی اس نوعیت کی دوہری پالیسی عالمی تعلقات میں مزید پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے