سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ امریکہ میں درآمد ہونے والی اشیاء پر نئے محصولات (تعرفے) عائد کیے جائیں گے، جس میں چین، بھارت اور برازیل شامل ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جو بھی ملک اپنی مصنوعات کو امریکی مارکیٹ میں فروخت کرنا چاہتا ہے، اسے کسٹم محصولات ادا کرنا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ٹرمپ کی صدارت امپریالزم کی واپسی ہے؟اکانومسٹ
انہوں نے خاص طور پر چین، بھارت اور برازیل کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان ممالک کی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کیے جائیں گے تاکہ امریکی مارکیٹ کو تحفظ دیا جا سکے۔
ٹرمپ نے اپنی سابقہ حکومت کے دوران ٹیکس میں دی گئی رعایتوں کو مستقل طور پر نافذ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ وہ کانگریس کے ساتھ مل کر ان میں مزید توسیع کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ امریکی کمپنیوں پر عائد ٹیکس کو 21 فیصد سے کم کرکے 15 فیصد کیا جائے گا تاکہ مقامی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہمیں ایسی گاڑیوں کی ضرورت نہیں جو کینیڈا اور میکسیکو میں تیار کی جاتی ہیں۔
ٹرمپ نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں الیکٹرانک چِپ اور سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کو امریکہ میں منتقل کرنے پر زور دیا اور اعلان کیا کہ ان مصنوعات پر بھی محصولات عائد کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کمپنیاں اگر امریکی محصولات سے بچنا چاہتی ہیں، تو انہیں اپنی فیکٹریاں امریکہ میں لگانی ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیل اور ایلومینیم کی صنعتوں پر بھی اضافی گمرکی محصولات عائد کیے جائیں گے۔
ٹرمپ نے چین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چینی کمپنی DeepSeek کے حالیہ اقدامات پوری دنیا کے لیے ایک سنگین انتباہ ہیں، ہمیں مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں چین کے ساتھ مقابلے پر توجہ دینی چاہیے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ چینی اشیاء پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے خواہاں
ٹرمپ نے اپنی تقریر کے آخر میں کہا کہ وہ ایک نئے دفاعی نظام آئرن ڈوم کے قیام کے لیے صدارتی حکم نامے پر دستخط کریں گے، جو امریکہ کے میزائل ڈیفنس کو مزید مضبوط بنائے گا۔