سچ خبریں: پاکستانی نیوز چینلز نے اپنے معمول کے پروگراموں کو روک کر تہران میں آیت اللہ خامنہ ای کے خطبہ جمعہ کو براہ راست نشر کیا۔
پاکستان کے تمام بڑے نیوز چینلز نے اپنے معمول کے پروگراموں کو روک کر تہران میں آیت اللہ خامنہ ای کے خطبہ جمعہ کو براہ راست نشر کیا، جس میں انہوں نے فلسطین اور مزاحمتی محاذ کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا اور صہیونی ریاست کی کسی بھی جارحیت کے خلاف ایرانی مسلح افواج کی مکمل تیاری کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آیت اللہ خامنہ ای کے حالیہ خطبے کی عالمی سطح پر کوریج
رپورٹ کے مطابق پاکستانی نیوز چینلز نے جمعہ کے روز سے اس تاریخی موقع کو کوریج دینا شروع کر دی ، جس میں آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور ایران کی آئندہ حکمت عملی کے حوالے سے اہم بیانات دیے۔
پاکستان کے تمام نیوز چینلز نے آیت اللہ خامنہ ای کا پہلا خطبہ فارسی اور دوسرا خطبہ عربی زبان میں نشر کیا ۔
رپورٹس کے مطابق، آیت اللہ خامنہ ای نے ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں کو جائز قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ دشمنانِ اسلام مشترک ہیں اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنا ضروری ہے۔
دنیا نیوز چینل نے رپورٹ دی کہ ایرانی حکومتی اور عسکری قیادت کے تمام اعلیٰ عہدیداران تہران کے نماز جمعہ میں شریک تھے، جہاں لاکھوں افراد نے فلسطین اور حزب اللہ کی حمایت میں نعرے بلند کیے۔
سماء نیوز، اسلام آباد نے اپنے معمول کے پروگرام روک کر دوسرے خطبہ کو عربی زبان میں نشر کیا اور رپورٹ دی کہ آیت اللہ خامنہ ای نے تمام مسلمانوں اور اسلامی حکومتوں سے فلسطین کے لیے متحد ہونے کی اپیل کی۔
جیو نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای، رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران نے واضح طور پر اعلان کیا کہ ہر ملک کو اپنی زمین اور سرحدوں کا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج نے اسرائیل کے خلاف میزائل حملے کر کے اپنے اس جائز حق کا استعمال کیا۔
دوسری جانب سچ ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں ذکر کیا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے زور دیا کہ اسرائیلی حکومت کو پہنچنے والا ہر نقصان انسانیت کی خدمت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی صہیونیوں کی حمایت اور ان کی حفاظت کر کے پورے خطے اور اس کے وسائل پر تسلط حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے پہلے خطبہ کے اختتام پر ایران کی دفاعی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے فرض کی ادائیگی میں نہ جلدبازی کرتے ہیں اور نہ ہی تاخیر۔
مزید پڑھیں: آیت اللہ خامنہ ای کا عالمی امور پر گہرا اور وسیع مطالعہ ہے؛پاکستانی عہدیدار
انہوں نے کہا کہ جو منطقی، معقول اور درست ہوتا ہے، وہی فیصلے سیاسی اور عسکری حکام کے مشورے سے مناسب وقت پر کیے جاتے ہیں، اور اگر مستقبل میں ضرورت پڑی تو مزید کارروائی بھی کی جائے گی۔