روم (سچ خبریں) انسانی حقوق کی تنظیموں نے اقوام متحدہ سے فلسطینیوں کے حق میں اہم مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی عوام کے ساتھ غیر انسانی اور امتیازی سلوک کررہا ہے جس کے خلاف اقوام متحدہ کو سخت کاروائی کرنی چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق یورو بحیرہ روم کے انسانی حقوق مانیٹر گروپ نے اقوام متحدہ سے اسرائیل کے امتیازی سلوک کے خلاف کارروائی کرنے اور مساوات اور عدم تفریق سے متعلق متعلقہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یوروپی رائٹس آبزرویٹری نے ہیومن رائٹس کونسل کے 46 ویں اجلاس کے دوران اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستی، نسلی امتیازی سلوک اور زینو فوبیا سے متعلق نویں آئٹم پر گفتگو کے دوران جیوہ تنظیم (جی آئی ڈبلیو ای ایچ) کے ساتھ مشترکہ رپورٹ میں کہا کہ ڈربن اعلان ایک سنگ میل ہے۔
رپورٹ میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والے انسانی امتیاز پر مبنی اسرائیلی برتائو کو روکنے کے لیے موثر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔
ان دونوں تنظیموں نے یورپ میں یورو میڈ مانیٹر ریجنل ڈائریکٹر محمد شحادہ کی زبانی رپورٹ پر روشنی ڈالی کہ 1948 میں اسرائیل کی اسرائیلی ریاست کے قیام کے بعد سے یکے بعد دیگرے اسرائیلی حکومتوں نے تاریخ کا غلط رخ منتخب کیا۔
فلسطینی عرب اقلیت کے ساتھ سیاسی اور معاشی طور پر امتیازی سلوک کرنے والی متعدد خارجی پالیسیاں نافذ کی گئیں، ان کے ساتھ معاشرتی اور ثقافتی عدم مساوات کا اصول اپنایا گیا۔
دونوں تنظیموں نے اشارہ کیا کہ یہ امتیازی سلوک ظاہر ہو کرتا ہے کہ اسرائیلی فلسطینیوں کے خلاف کھلم کھلا امتیازی برتائو کررہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف آئے دن تشدد اور نسلی امتیاز کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں جبکہ مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کے منظم دھاووں کا سلسلہ بھی روز کا معمول بن چکا ہے، یہودی انتہا پسند گروپ ہیکل سلیمانی کے مزعومہ دعوے کی آڑ میں مراکشی دوازے سے مسجد اقصیٰ میں جاتے اور باب السلسلہ سے واپس جاتے ہیں۔