سچ خبریں:اسرائیلی چینل 13 کی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل کے وزیر برائے داخلی سلامتی، ایتمار بن گویر، اعراب اور مسجد الاقصی کے خلاف اشتعال انگیزی کے ذریعے علاقے میں کشیدگی اور جھڑپوں کو بڑھانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر برائے داخلی سلامتی بن گویر اور ان کے ساتھیوں نے پولیس فورس کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسجد الاقصی کے خلاف ناپاک صیہونی عزائم
تحقیق میں سامنے آنے والی ریکارڈ شدہ آڈیوز میں بن گویر کو اعراب اور مسجد الاقصی کے خلاف مزید اشتعال پھیلانے کے احکامات دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
چینل 13 کے مطابق، بن گویر نے ابتدائی طور پر عدالت سے درخواست کی تھی کہ اس تحقیق کو نشر ہونے سے روکا جائے، مگر عدالت نے اس نشر کی اجازت دے دی۔
چینل کے ایک رپورٹر نے اسرائیلی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، اب آپ وزیر برائے داخلی سلامتی اور سکیورٹی کابینہ کے رکن کی کارکردگی کا خود جائزہ لے سکتے ہیں، بن گویر کے راز سامنے آئیں گے۔
تحقیق میں چینل 13 کے پروگرام ہمکور کے تحت بن گویر اور ان کے ساتھیوں کے ہزاروں صوتی اور تحریری پیغامات شامل ہیں۔ یہ پیغامات بن گویر کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم کے لیے ایک مؤثر بازدارک نظام قائم کرنے کی کوششوں کو واضح کرتے ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ جب جھڑپیں عروج پر تھیں، تو بن گویر کے مشیر سیاسی امور میں مصروف تھے۔
ایک کال میں بن گویر کہتے ہیں، سوچیں… میں سکیورٹی کابینہ میں شامل ہو رہا ہوں… یہ مسئلہ سیاسی مسائل سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔
بن گویر نے ایک اور گفتگو میں بتایا کہ ہم پولیس اور بارڈر فورس کو ممکنہ کارروائیوں کے لیے تیار کر رہے ہیں، جو چینل 13 کے مطابق، فلسطینیوں اور یہودیوں کے درمیان نئی کشیدگی کا سبب بن سکتی ہے۔
رپورٹ میں چینل 13 کے رپورٹر نے بن گویر کے بنائے گئے واٹس ایپ گروپ اسٹریٹجی اینڈ گورنمنٹ کا ذکر کیا ہے، جس میں ان کے قریبی دوست، دفتر کے ڈائریکٹر، اہلیہ، اور میڈیا مشیر شامل ہیں۔
چینل نے بن گویر کے اہم مشیر، بنتسی گوبشتائن کے پیغامات بھی شائع کیے ہیں۔ یہ پیغامات ظاہر کرتے ہیں کہ گوبشتائن سکیورٹی فیصلوں اور تعیناتیوں میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی انتہاپسند عہدیدار کا مسجد الاقصی کے خلاف شرپسندانہ بیان
حنمیل دورفمن، بن گویر کے دفتر کے ڈائریکٹر، بھی ان فیصلوں پر اثر انداز ہیں اور طاقت کے استعمال پر یقین رکھتے ہیں۔