تل ابیب (سچ خبریں) امریکا کی جانب سے ایرانی ایٹمی معاہدے میں ممکنہ واپسی سے اسرائیل میں شدید کھلبلی مچ گئی ہے اور وہ اس معاہدے کو لیکر شدید خوفزدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا ہے اور امریکا سے اس معاہدے میں واپس نہ آنے کی اپیل کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ اینٹی بلینکن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ امید ہے کہ امریکا، ایران کے ایٹمی معاہدے میں واپس نہیں آئے گا کیونکہ اس سے اسرائیل کو شدید نقصان ہوسکتا ہے اور خطے میں اس کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اس سے پہلے امریکی صدر جو بائیڈن سے بھی یہی درخواست کر چکے ہیں اور تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اس درخواست کی تکرار، ایٹمی معاہدے میں امریکا کے واپس آ جانے سے اسرائیل کے خوفزدہ ہونے کی علامت ہے۔
نیتن یاہو نے اسرائیل کی حمایت کرنے کی وجہ سے امریکی صدر جو بائیڈن اور وزیر خارجہ اینٹی بلینکن کا اس پریس کانفرنس میں شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسرائیل کو ہر طرح کے خطروں کے مقابلے میں اپنے دفاع اور عرب ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے اور مضبوط کرنے کا حق ہے۔
امریکا کے وزیر خارجہ نے بھی مقبوضہ فلسطین میں ہونے والی پریس کانفرنس میں اپنی موجودگی کو اسرائیل کے بارے میں امریکی حمایت کی علامت قرار دیا اور کہا کہ واشنگٹن، اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے اور صدر بائیڈن شخصی طور پر اس حق پر کاربند ہیں۔