سچ خبریں:2015 میں شامی خواتین کو قتل کرنے والے النصرہ فرنٹ کے قاضی شادی الویسی کو الجولانی حکومت کا وزیر انصاف مقرر کیا گیا ہے۔
النهار نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق شادی الویسی نے معرة مصرین میں ایک شامی خاتون کو اعدام کیا تھا اور اس وقت سوشل میڈیا پر ان تصاویر کے دوبارہ گردش نے عوام میں غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الجولانی کے سب وعدے جھوٹے ثابت؛ خاص طبقے کو نشانہ
ایک صارف نے کہا کہ یہ تقرری انصاف اور انسانیت کے لیے ایک دھچکا ہے۔
شادی الویسی کا پس منظر
– 1985 میں پیدا ہونے والا شادی الویسی حلب میں اسلامی تعلیمات کا استاد تھا۔
– اس نے دہشت گردی پر مبنی عدالتوں کی بنیاد رکھی اور ان میں قاضی کے فرائض انجام دیے۔
– النصرہ فرنٹ کے ماتحت، اس نے کئی عدالتی عہدوں پر کام کیا، جن میں فوجداری عدالت اور شمالی ابتدائی عدالت شامل ہیں۔
عوامی اور سیاسی ردعمل
سوشل میڈیا صارفین اور سیاسی تجزیہ کاروں نے اس تقرری کو انصاف کے اصولوں کے خلاف قرار دیا ہے، ایک صارف نے سوال کیا کہ دنیا کو کیسے قائل کریں گے کہ ہم بشار الاسد کے نظام سے مختلف ہیں؟
مزید پڑھیں: دمشق کی اموی مسجد میں الجولانی کے عناصر کی مداخلت کی وجہ سے تنازع
الجولانی کے حکام نے اس ویڈیو کی صداقت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس وقت کے قوانین کے تحت عمل میں آئی تھی۔