تل ابیب (سچ خبریں) لبنان کی جانب سے اسرائیل کی جانب دو راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیلی فوج کے جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف نے لبنان پر حملہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ای بار پھر سے ایسا ہوا تو لبنان پر خفیہ یا کھلے عام حملہ کردیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سرزمین لبنان سے مقبوضہ علاقے پر دو راکٹ فائر کئے جانے کے واقعے پر غاصب صیہونی حکومت کے کارگزاروں کی طرف سے مختلف قسم کے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونیوں کے آرمی چیف آویوکوخاوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری مسلح افواج اس طرح کے واقعات کی تکرار اور صیہونی بستیوں پر راکٹ داغنے کی اجازت نہیں دیں گی۔
آویوکوخای نے اس کے ساتھ ہی دھمکی دی کہ سرزمین لبنان سے اس طرح کے کسی بھی واقعے کی تکرار کی صورت میں ہماری فوج خفیہ یا اعلانیہ طور پر حملہ کردے گی۔
صہیونی حکومت کے وزیر اعظم نفتالی بینٹ نے بھی منگل کے روز اپنے ایک بیان میں جنوبی لبنان سے چند راکٹ فائر کئے جانے کی بہانے لبنان پر حملے کی دھمکی دی ہے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے وزیر جنگ بنی گنتز نے اپنے ایک بیان میں جنوبی لبنان سے راکٹ حملوں کا ذمہ دار لبنانی حکومت کو قرار دیتے ہوئے اپنے تئیں لبنانی حکومت کو خبردار کیا ہے تل ابیب دوبارہ اس طرح کے اقدامات کی اجازت نہیں دے گا۔
قدس کی غاصب صہیونی حکومت کی جانب سے لبنان کو حملے کی دھمکیاں ایک ایسے وقت دی جا رہی ہیں کہ اس کی کھوکھلی طاقت کا بت غزہ کی حالیہ بارہ روزہ جنگ میں پاش پاش ہو کر رہ گیا۔
صیہونی فوج روزانہ کی بنیادوں پر شام کی سرحدوں کے اندر فضائی بمباری اور گولہ باری کرتی رہتی ہے، اس کے علاوہ اندرون فلسطین بھی نہتے فلسطینی شہریوں کو انواع و اقسام کے ظلم و تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ شرانگیزی کرتے ہوئے انہیں اشتعال دلانے کی بھرپور کوشش کرتی ہے اور مزاحمت کی صورت میں انہیں بربریت کا نشانہ بنا کر سلاخوں کے پیچھے ڈال دیتی ہے۔