سچ خبریں:یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیداروں نے اعلان کیا ہے کہ خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے اسرائیل کے ساتھ سیاسی گفتگو کو معطل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
قطری چینل الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل اسرائیل کی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی مبینہ خلاف ورزیوں کے پیش نظر یہ اقدام ضروری سمجھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا کوئی قابض حکومت کو لگام نہیں دے سکتا؟یورپی یونین کی زبانی
یورپی سفارتی ذرائع کے مطابق، اگلے پیر کو یورپی یونین کے وزرائے خارجہ اسرائیل کے ساتھ سیاسی مذاکرات معطل کرنے کے اس تجویز پر غور کریں گے۔
واضح رہے کہ یہ تجویز اسرائیل کے طرز عمل پر یورپی یونین کے سخت نقطۂ نظر کو ظاہر کرتی ہے اور اس کے لیے ایک اہم پیغام ہے۔
یاد رہے کہ جوزف بورل نے اسرائیلی وزیر خزانہ بتسئیل اسموٹریچ کی جانب سے مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کی درخواست پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: کیا اقوام متحدہ اسرائیل سے محفوظ ہے؟ یورپی یونین کی زبانی
بورل نے اسموٹریچ کی تجویز کو غیر قانونی الحاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے اور دو ریاستی حل کے امکانات کو بھی خطرے میں ڈالتا ہے۔