مقبوضہ بیت المقدس (سچ خبریں) ایک طرف جہاں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں وہیں دوسری طرف یہودی آبادکاروں کی دہشت گردی بھی جاری ہے اور یہودی آبادکاروں نے متعدد فلسطینیوں کو گاڑی کے نیچے کچل کر زخمی کردیا۔
اسرائیلی فوج کے ساتھ ساتھ یہودی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ کے باہر نماز کے لیے آنے والے فلسطینیوں پر گاڑی چڑھا دی جس کے نتیجے میں متعدد نمازی زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق کل سوموار کو فلسطینی شہری ظہر کی نماز ادا کرنے کے لیے قبلہ اول آ رہے تھے کہ ایک یہودی آبادکار نے گاڑی ان پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں متعدد نمازی زخمی ہوگئے، یہودی آباد کار فلسطینی نمازیوں کو زخمی کرنے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس اہلکار کچھ فاصلے پر کھڑی تماشا دیکھتی رہی اور اس نے یہودی آبادکار کو فلسطینیوں پر گاڑی چڑھانے سے نہیں روکا۔
دوسری جانب قابض صہیونی پولیس نے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 30 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق شمالی فلسطین کے شہر حیفا اور الناصرہ میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دوران 30 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔
فلسطینیوں کی گرفتاریاں مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج کی جارحیت اور القدس میں فلسطینیوں پر تشدد کے خلاف احتجاج کی پاداش میں کی گئی ہیں۔
شمالی فلسطین کے ان دونوں شہروں میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے القدس میں اسرائیلی فوج کی جارحیت، مسجد اقصیٰ کے نمازیوں پر تشدد اور الشیخ جراح کے مقام پر بسنے والے فلسطینیوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔
حیفا میں شاہراہ بن گوریون پر سیکڑوں فلسطینیوں نے الشیخ جراح اور مسجد اقصیٰ کی حمایت میں ریلی نکالی، ریلی کے شرکا نے ٹریفک بند کردی، انہوں نےہاتھوں میں الشیخ جراح، مسجد اقصیٰ اور القدس کے ساتھ یکجہتی کے نعروں پر مشتمل پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔