کابل (سچ خبریں) طالبان نے افغانستان کی نئی حکومت کے بارے میں بڑا اعلان کرتے ہوئے جمہوری حکومت قائم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں جمہوری نہیں بلکہ اسلامی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں سینئر طالبان رہنما وحید اللہ ہاشمی نے کہا کہ افغانستان میں طرزِ حکومت اسلامی اور شرعی قوانین پر مبنی ہوگا اور جمہوری نظام حکومت نہیں ہوگا، حکومت سازی کے لیے طالبان قیادت افغانستان اور قطر میں کام کر رہی ہے۔
وحید اللہ ہاشمی نے کہا کہ افغان حکومت کی کمان تحریک کے رہنما ہیبت اللہ اخونزادہ کے ہاتھوں میں ہی رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی فوج ختم ہوچکی لیکن سابق فوجیوں کو واپس پرانے عہدوں پر رکھا جاسکتا ہے کیونکہ زیادہ تر سابق فوجیوں نے ترکی، جرمنی اور انگلینڈ میں اعلیٰ تربیت حاصل کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ طالبان نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں افغانستان پر کنٹرول حاصل کیا تھا جس نے ہزاروں شہریوں اور افغان افواج کے اتحادیوں کو پناہ لینے پر مجبور کردیا تھا۔
کئی لوگوں کو یہ خوف ہے کہ 20 سال قبل ختم ہونے والے طالبان کے سابقہ دور حکومت کے دوران نافذ کردہ اسلامی قوانین کی ملک میں سخت شکل میں واپسی نہ ہو۔