سچ خبریں:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ میں جاری نسل کشی، بنیادی ڈھانچے کی منظم تباہی، خاص طور پر اسپتالوں پر حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کمال عدوان اسپتال پر حملے اور اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ کی گرفتاری کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی حکومت کی نسل کشی کا سلسلہ جاری
پاکستان کے نمائندے عاصم افتخار نے اسرائیل کے اقدامات کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں قوانین انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور فوری احتساب کی ضرورت ہے۔
فرانسیسی نمائندے نیکلاس دی ریویر نے اسرائیل کی حالیہ فوجی کارروائیوں اور اسپتالوں پر حملوں کی مذمت کی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے راستے کھولنے کا مطالبہ کیا۔
الجزائری سفیر عمار بن جامع نے اسرائیل پر شمالی غزہ میں نسلی صفائی کا الزام لگایا اور فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
امریکی نائب سفیر ڈوروتی شی نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کرے اور غیر ضروری انسانی بحرانوں سے بچنے کے لیے اقدامات کرے۔
روسی سفیر واسیلی نبنزیا نے غزہ میں شہری علاقوں پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسپتالوں کو میدان جنگ نہیں بنایا جا سکتا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں نسل کشی کا سلسلہ جاری
سلامتی کونسل کے اراکین نے متفقہ طور پر غزہ میں جاری انسانی بحران کو فوری طور پر روکنے اور اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری پر مجبور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔