سچ خبریں:سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے فرانس کے صدر امانوئل میکرون اور برطانیہ کے وزیر اعظم کر اسٹارمر سے غزہ اور یوکرین کی تازہ صورت حال پر تفصیلی بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکہ یوکرین اور غزہ کی جنگ سے کیا چاہتا ہے؟
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے بتایا کہ انہوں نے محمد بن سلمان سے گفتگو کے دوران غزہ پر صیہونی ریاست کے دوبارہ حملوں کی مذمت کی اور دونوں رہنماؤں نے دو ریاستی حل کی حمایت میں ایک عالمی کانفرنس کی صدارت پر بھی اتفاق کیا۔
میکرون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر جاری پیغام میں کہا کہ تمام قیدیوں کی رہائی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے جنگ بندی کی فوری بحالی ناگزیر ہے۔
رپورٹ کے مطابق، فرانس اور سعودی عرب کے درمیان بات چیت میں یوکرین کی جنگ بھی ایک اہم موضوع رہی، جہاں دونوں ممالک نے امن کے قیام کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
دوسری جانب برطانوی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق، محمد بن سلمان نے برطانوی وزیر اعظم کر اسٹارمر سے بھی غزہ اور یوکرین کے امور پر گفتگو کی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ برطانوی وزیر اعظم نے جده میں امریکا کی قیادت میں ہونے والے امن مذاکرات میں سعودی عرب کے کلیدی کردار پر ولیعہد کو مبارکباد دی،دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پائیدار امن کا قیام سب کے مفاد میں ہے۔
کر اسٹارمر نے غزہ کی تباہ کن صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ میں واپسی انتہائی تشویشناک ہے، ہم نے اسرائیل سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
ان رابطوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب عالمی سطح پر ثالثی اور سفارتی توازن قائم رکھنے کے لیے متحرک کردار ادا کر رہا ہے، جبکہ یورپی طاقتیں بھی غزہ میں جنگ بندی اور یوکرین میں امن کے لیے عرب دنیا کے تعاون کو اہم سمجھتی ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
پی ٹی آئی کے کتنے لوگ لاپتا ہیں؟ فواد چوہدری کی زبانی
اگست
شاباک کے خلاف استقامت کا کامیاب آپریشن
جنوری
’پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ آئین سے متصادم‘، جسٹس شاہد وحید نے اختلافی نوٹ جاری کردیا
مئی
شامی عوام کی مشکلات
ستمبر
پنجاب اسمبلی کے نو منتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا
جولائی
صہیونی حکومت کے گناہوں کا گھڑا بھر چکا ہے؟
جولائی
غزہ پر زمینی حملے جنوری 2024 تک جاری رہیں گے
دسمبر
اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ کون نہیں ہونے دے رہا؟
نومبر