سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکہ پر اسرائیل کو کھلی چھوٹ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے موجودہ صورتحال کو ناقابل قبول قرار دیا۔
النشرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے لبنان پر اسرائیل کے زمینی حملے کی کسی بھی شکل میں مذمت نہ کرنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ امریکہ اپنے اتحادی کو خطے میں فوجی کارروائیوں میں اضافے کی ترغیب دلا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں اسرائیل کے ساتھ مل کر لڑنے کی طاقت نہیں : ہیرس
لاوروف نے کہا کہ سیاسی قتل و غارت کے طریقوں کا استعمال جو اب تقریباً معمول بن چکا ہے، جیسے کہ 31 جولائی کو تہران میں اور 27 ستمبر کو بیروت میں ہوا، شدید تشویش کا باعث ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے یکم اکتوبر کی شب لبنان پر زمینی حملہ شروع کرنے کے بعد، امریکہ کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا اور نہ ہی امریکی حکومت نے ایک ملک کی خودمختاری کے خلاف اس دشمنانہ اقدام کی مذمت کی۔
اس لیے، واشنگٹن دراصل اپنے مشرق وسطیٰ کے اتحادی کو خطے میں فوجی کارروائیوں کے فروغ کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ حزب اللہ کے ذمہ داران پر پیجر حملے، سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے دہشت گردی کے طریقوں کے استعمال کی ایک اور واضح مثال ہیں۔
انہوں نے اس واقعے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا اور مزید کہا کہ امریکہ کے اس حملے میں ملوث ہونے یا کم از کم اس کے بارے میں آگاہی کے حوالے سے کئی میڈیا رپورٹس کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں۔
مزید پڑھیں: امریکہ کی حمایت سے خطے میں اسرائیل کی بربریت کا سلسلہ جاری
لاوروف نے زور دے کر کہا کہ لبنان، یمن، بحیرہ احمر، خلیج عدن، سوڈان اور افریقہ کے دیگر علاقوں میں عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تنازعات کے دوران پیدا ہونے والے المناک اور ناقابل قبول حالات اس حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں کہ سلامتی سب کے لیے مساوی ہو سکتی ہے یا پھر کسی کے لیے بھی نہیں ہو گی۔