ماسکو (سچ خبریں) روس اور یوکرائن کے مابین خونریز جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے اور روس نے یوکرائن کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکی دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یوکرائن کے موجودہ حالات ٹھیک نہ ہوئے تو روس جنگ کرنے پر مجبور ہوجائے گا جس کے بعد دنیا میں یوکرائن نام کا کوئی ملک باقی نہیں رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ترجمان کا کہنا ہیکہ یوکرائن میں حالات خانہ جنگی کی طرف جا رہے ہیں اور اگر حالات تبدیل نہ ہوئے روس مداخلت پر مجبور ہوگا اور جنگ ہوئی تو یوکرائن اس دنیا سے مٹ جائے گا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق روس نے بڑی تعداد میں اپنی فوج سرحد پر پہنچا دی ہے، ساتھ ہی روس نے خبردار کیا ہے کہ جنگ چھڑ گئی تو یوکرائن کا خاتمہ ہوگا، روس نے یہ دھمکی مشرقی یوکرائن میں جاری مسلح تنازع میں اپنے شہریوں کی حفاظت کے تناظر میں دی ہے، مشرقی یوکرائن کے علاقے ڈونیسک اور لوہانسک میں تقریباً 4 لاکھ روسی شہری ہیں۔
دوسری جانب یوکرائن بھی اپنی سرحد پر اپنی فوج بڑھا رہا ہے، تاہم یوکرائنی آرمی چیف روسلان خومچاک نے یقین دلایا ہے کہ ان کی فوج کا روس نواز علاحدگی پسندوں کے خلاف کارروائی کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں، جبکہ یوکرائنی وزیر دفاع نے خبردار کیا ہے کہ روس کا جارحانہ رویہ علاقائی تنازع کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
یوکرائنی وزیر دفاع آندری تاران نے ہفتہ کے روز کہا کہ تنازعاتی علاقے میں روس کی موجودہ جارحانہ پالیسی کیف حکومت کو بھڑکا سکتی ہے اور یہ خطرناک نتائج کی حامل ہو سکتی ہے، آندری تاران کا اشارہ یوکرائن کے مشرقی علاقے ڈونباس کی جانب تھا۔
واضح رہے کہ مشرقی یوکرائن کا مسلح تنازع 20 فروری 2014ء کو شروع ہوا تھا اور اس میں اب تک فریقین کے ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
یوکرائنی وزیر دفاع کے مطابق روس الزام لگا رہا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں روسی زبان بولنے والے شہریوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور یہی الزام مسلح جارحیت کا سبب بن سکتا ہے۔
آندری تاران کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک طرف ماسکو روسی زبان بولنے والوں کو نظرانداز کرنے کا الزام لگا رہا ہے اور دوسری جانب مسلح کارروائی کا کوئی امکان پیدا کرنے کے لیے مجموعی صورت حال کو گمبھیر کرنے سے بھی گریز نہیں کر رہا۔