ماسکو (سچ خبریں) روس نے روس نے یوکرائن کی سرحد پر تعینات اپنی فوج کو واپس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام فوجی دستوں کو یکم مئی تک اپنے اپنے اڈوں میں واپس پہنچنے کی ہدایات جاری کردی گئیں ہے۔
مشرقی یورپ میں یوکرائن کئی برسوں سے مسلسل ایک مسلح تنازعے کا مرکز بنا ہوا ہے، 2014ء میں روس نے کریمیا کے یوکرائنی خطے کو زبردستی اپنے ریاستی علاقے میں شامل کر لیا تھا اور اس کے بعد مشرقی یوکرائن میں ملکی فوج اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے مابین باقاعدہ جنگ شروع ہو گئی تھی، اس تنازعے میں روس کے کردار کی وجہ سے یورپی یونین نے کئی سال پہلے ماسکو کے خلاف پابندیاں بھی لگا دی تھیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرائن کی سرحد کے نزدیک بڑے پیمانے پر ہونے والی فوجی مشقیں ختم کردی ہیں اور ہمسایہ ملک یوکرائن کی سرحد پر تعینات فوجی دستے واپس بلانے کا اعلان کردیا ہے۔
روسی وزیر دفاع سرگئی شوگو نے یوکرائن کی سرحد پر تعیانت متعدد یونٹوں کو اپنے اڈوں پر واپس جانے کا حکم دے دیا ہے جبکہ یوروپی یونین کے مطابق روس نے ایک لاکھ سے زائد فوجیں ہمسایہ ملک کی سرحد سے متصل کریمیا شہر میں تعینات کردیے ہیں ، تاہم روس نے 2014 میں یوکرائن کے علاقے کریمیا کو اپنے ساتھ ملایا تھا۔
روسی وزیر دفاع شوگو کا کہنا تھا کہ مشقوں پر تعینات مختلف یونٹس اپنے اڈوں میں واپس جائیں گے کیونکہ روس نے فوجی مشقوں کے مقاصد حاصل کرلیے ہیں اور روسی افواج نے ملک کے لیے قابل اعتماد دفاع فراہم کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرکے دیکھا دیاہے۔
روس کی وزارت دفاع کے مطابق ان فوجی مشقوں میں 60 جہاز، دس ہزار فوجی دستے، تقریبا 200 ہوائی جہاز اور 12سو فوجی گاڑیوں نے حصہ لیا تھا اور فوجی مشقوں کا ہدف پورا ہوگیا ہے۔