?️
سچ خبریں:روس اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے ماسکو میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایران-اسرائیل جنگ بندی کی حمایت، فلسطین کے قیام، جوہری مذاکرات اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں سفارتکاری اور پرامن حل کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق، روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان نے ماسکو میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایران-اسرائیل آتش بس، فلسطین، ایران کے جوہری پروگرام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اپنے موقف واضح کیے۔
سرگئی لاوروف نے اس موقع پر امید ظاہر کی کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان آتش بس پائیدار رہے گی اور خطے میں مزید کشیدگی سے گریز کیا جائے گا۔
انہوں نے ایران اور عرب ممالک، خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ روس اور سعودی عرب ایران-اسرائیل آتش بس کا خیرمقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کا خاتمہ ہو جائے۔
لاوروف نے کہا کہ یورپی ممالک کو ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعلقات میں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا چاہیے اور مذاکرات و سفارتکاری کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور تنازع کے خاتمے پر بھی زور دیا۔ لاوروف نے اسرائیل-فلسطین مذاکرات کے ذریعے فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی اور کہا کہ روس شام کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے ساتھ مسئلہ شام کے حل کا بھی حامی ہے۔
انہوں نے یوکرین پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کا سیاسی حل اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اس جنگ کی بنیادی وجوہات اور اسباب کو دور نہ کیا جائے۔
دوسری جانب، سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ تیز رفتار علاقائی تبدیلیوں کے پیش نظر تعاون اور تعمیری مذاکرات کی اشد ضرورت ہے، انہوں نے مشرق وسطیٰ سمیت دنیا کے دیگر علاقوں میں بات چیت اور سفارتکاری پر زور دیا۔
فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام (1967 کی سرحدوں پر) کی حمایت کرتا ہے اور اسے ایک اسٹریٹجک راستہ سمجھتا ہے، جبکہ روس کے فلسطین کے حوالے سے موقف کو سراہا۔
انہوں نے ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے سفارتکاری کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ سعودی عرب روس کے اس معاملے اور فلسطین میں کردار کو اہم سمجھتا ہے۔ بن فرحان نے ایران کے جوہری معاملے پر فوجی حل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ طاقت کا استعمال سیاسی مسائل کا حل نہیں ہو سکتا۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اس وقت سب سے بڑی ترجیح غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینی عوام کی مشکلات کا خاتمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں مستقل اور پائیدار جنگ بندی ہی فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف پہلا قدم ہو سکتی ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
مقبوضہ کشمیر کے شوپیان اور پلوامہ علاقے میں بھارتی دہشت گردی کے خلاف مکمل ہڑتال، تمام کاروباری مراکز بند رہے
?️ 16 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور
مارچ
حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں احتیاطی تدابیر پر عمل درآمدکیلئے اعلامیہ جاری
?️ 7 اپریل 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وفاقی حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں موجودہ
اپریل
دنیا کی سب سے بڑی جیل
?️ 12 اگست 2022سچ خبریں:21 لاکھ آبادی پر مشتمل غزہ کی پٹی 15 سال سے
اگست
بن سلمان کی بچگانہ حرکتیں اور بائیڈن کی پدرانہ شفقت
?️ 20 جولائی 2022سچ خبریں:امریکی صدر جوبائیڈن جنہوں نے کبھی جمال خاشقجی کے گھناؤنے قتل
جولائی
مظاہروں اور بدامنی کے درمیان امریکی فوجی پریڈ کا انعقاد
?️ 15 جون 2025سچ خبریں: واشنگٹن کی سڑکوں پر امریکی فوج کی 250 ویں سالگرہ کے
جون
تنازعہ کشمیر جنوبی ایشیا میں ایٹمی جنگ کاباعث بن سکتا ہے: کل جماعتی حریت کانفرنس
?️ 13 نومبر 2023سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طور پر
نومبر
فلاڈیلفیا کے محور پر صیہونی حکومت کا کنٹرول کیوں خطرناک ہے؟
?️ 30 جنوری 2024سچ خبریں: غزہ میں صیہونی حکومت اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان
جنوری
فرانسیسی ریفائنریوں میں ہڑتال سے پٹرول پمپ تشنہ
?️ 6 اکتوبر 2022سچ خبریں: فرانسیسی توانائی کمپنی ٹوٹل انرجی پر ہڑتال کے 9ویں دن
اکتوبر