سچ خبریں:فلسطینی مزاحمت کاروں نے خان یونس اور شمالی غزہ میں صہیونی قیدیوں کے تبادلے کے تیسرے مرحلے کو آج جمعرات کو مکمل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کر لیے ہیں۔
فلسطین الیوم کی ویب سائٹ کے مطابق، خان یونس کے علاقے سے موصول ہونے والی تصاویر میں فلسطینی مزاحمت کی تیاریوں کو دکھایا گیا ہے، جہاں وہ صہیونی قیدیوں کے تبادلے کے تیسرے مرحلے کے لیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قیدیوں کا تبادلہ؛ حماس کا اقدام اور مزاحمتی قوت کا میدانی مظاہرہ
رپورٹ کے مطابق، قدس بٹالین کے اہلکار خان یونس میں اسرائیلی قیدیوں کو تبادلے کے لیے تیار کر رہے ہیں،شمالی غزہ میں القسام بریگیڈ کے مجاہدین بھی اسرائیلی قیدیوں کے ایک نئے گروپ کو تبادلے کے لیے تیار کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اس مرحلے میں مزاحمت نے صہیونیوں کو خصوصی علامات کے ذریعے فوجی پیغامات بھیجے ہیں، جن کا مواد غزہ میں صہیونی فوجیوں کی زمینی جنگ میں شکست سے متعلق ہے۔
اسرائیلی چینل 12 کے رپورٹر، امیت سیگال نے اس بات کی تصدیق کی کہ جبالیہ میں اسرائیلی قیدیوں کی آزادی کی تیاری مکمل ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ کچھ قیدیوں کو غزہ کے جنوبی علاقے میں یحییٰ سنوار کے گھر کے سامنے سے آزاد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: قیدیوں کا تبادلہ صیہونیوں کو کتنا مہنگا پڑے گا؟صیہونی جنگی کابینہ کے رکن کی زبانی
اسرائیلی فوجی ریڈیو کے رپورٹر نے مزاحمت کی تیاریوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس بار بھی حماس کی جانب سے منظر کشی اور پروپیگنڈہ دیکھنے کو ملے گا، اور ان کی زبان عبرانی میں ’’جبالیہ، گیفات کا قبرستان‘‘ جیسے نعرے اور طوفان الاقصیٰ کی کارروائیوں کے بارے میں نعرے دوبارہ نظر آئیں گے۔