نیتن یاہو کا غزہ میں مسلح دہشتگردوں اور صہیونی ایجنٹوں کا سہارا

نیتن یاہو کا غزہ میں مسلح دہشتگردوں اور صہیونی ایجنٹوں کا سہارا

?️

سچ خبریں:فلسطینی تجزیہ کار نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کا غزہ میں اجرتی اور مسلح دہشت گردوں پر انحصار صہیونی شکست کی علامت ہے۔ 

فلسطینی خبررساں ایجنسی شہاب کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی تجزیہ کار ایاد القرا نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا غزہ میں مسلح اجرتی گروہوں اور اوباشوں کی حمایت دراصل تل آویو کی عسکری شکست کا ثبوت ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ایاد القرا نے کہا کہ نیتن یاہو کا یہ اعتراف کہ اسرائیل غزہ میں مسلح اجرتی گروہوں کو منظم کر رہا ہے، اس بات کی علامت ہے کہ مہینوں کی جنگ کے باوجود اسرائیل حماس پر عسکری طور پر قابو پانے میں ناکام رہا ہے۔
 سکیورٹی اور عسکری بے بسی
القرا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ان گروہوں کو اس بہانے سے مسلح اور مالی امداد فراہم کی ہے کہ حماس تک انسانی امداد نہ پہنچ سکے، لیکن درحقیقت یہ اقدام اسرائیل کی سکیورٹی اور عسکری ناتوانی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ گروہ رفح جیسے مشرقی علاقوں میں سرگرم ہیں، مگر نہ تو ان کی عوامی حمایت ہے اور نہ ہی کوئی قبائلی پشت پناہی۔ یہ گروہ فلسطینی اتھارٹی سے بھی غیر منسلک ہیں، اگرچہ قابض اسرائیلی میڈیا یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی انٹیلیجنس کے ساتھ مربوط ہیں۔
 لبنان کا دہرایا ہوا ماڈل
ایاد القرا نے وضاحت کی کہ اسرائیل دراصل جنوبی لبنان میں آنتوان لحد کے فوجی ماڈل کو دہرا رہا ہے، جو کہ اسرائیل کی واپسی کے بعد منہدم ہو گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے یہ مسلح گروہ بھی جنگ کے خاتمے یا جنگ بندی کے بعد عوام کے غیض و غضب کا نشانہ بنیں گے، جیسا کہ آنتوان لحد کی فوج کے ساتھ ہوا۔
 یاسر ابوشباب اور صہیونی حمایت یافتہ گروہ
اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونٹ کے مطابق، نیتن یاہو نے حال ہی میں غزہ کے جنوب میں ایک صہیونی اجرتی گروہ کی حمایت کا اعتراف کیا ہے، جس کی قیادت ایک داعشی حامی شخص یاسر ابوشباب کر رہا ہے۔
یاسر ابوشباب نے گزشتہ ہفتے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی سے تعاون کر رہا ہے اور اس کی فورسز نے رفح کے مشرقی علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
اس نے یہ بھی کہا کہ اس نے حماس کے خلاف ایک نیا مسلح گروہ تشکیل دیا ہے، جو بظاہر انسانی امداد کی تقسیم میں مصروف ہے۔ لیکن فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ گروہ درحقیقت اسرائیلی فوج کے زیر اثر امدادی قافلوں کو لوٹ کر عوام میں بدامنی پھیلا رہا ہے۔
 امدادی قافلوں کی لوٹ مار اور غذائی بحران
فلسطینی اور ترک ذرائع کے مطابق، ابوشباب اور اس کے افراد نے صہیونی نگرانی میں انسانی امداد کے قافلوں پر حملے کیے اور اب تک 100 سے زائد ٹرکوں کو لوٹ کر شدید غذائی بحران پیدا کر دیا ہے۔
یہ اقدامات اس دعوے کے برعکس ہیں کہ وہ فلسطینیوں کو جلاوطنی سے بچا رہے ہیں؛ درحقیقت وہ صہیونی ایجنڈے کو نافذ کر رہے ہیں جس کا مقصد حماس کو کمزور کرنا، عوام کو بھوکا رکھنا، اور افراتفری کو ہوا دینا ہے۔
 نتیجہ: صہیونی منصوبہ ناکام، عوامی مخالفت شدید
ایاد القرا نے اختتام پر کہا کہ صیہونی خفیہ ادارے خود تسلیم کرتے ہیں کہ ان تمام اقدامات سے نہ حماس کو شکست دی جا سکتی ہے اور نہ ہی قیدیوں کی واپسی ممکن ہے، صہیونی تجزیہ نگار بھی یہ ماننے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ یہ حکمت عملی ناکام رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

سینیٹ: سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور، بیوروکریٹس اہلخانہ کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کے پابند

?️ 19 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سینیٹ نے سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کا

فلسطینی عوام کی نسل کشی کے بارے میں وینزویلا کے صدر کا بیان

?️ 24 اکتوبر 2023سچ خبریں:نکولس مادورو نے دنیا بھر کے عیسائیوں سے فلسطینی عوام کی

ٹرمپ یمن کی دلدل میں پھنس گئے؛نیویارک ٹائمز کی سخت تنقید

?️ 28 اپریل 2025سچ خبریں:نیویارک ٹائمز نے ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا

اغواکاروں نے واپس گھر جانے کیلئے ٹیکسی بُک کروائی اور 500 روپے کرایہ بھی ادا کیا، حسن احمد

?️ 2 دسمبر 2023کراچی:(سچ خبریں) اداکار حسن احمد نے اپنے ساتھ 2012 میں ہونے والے

امریکہ فرضی دشمن بنانے کی کوشش کر رہا ہے:چین

?️ 26 جولائی 2021سچ خبریں:بیجنگ حکومت کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنے اہداف کو پورا

کراچی: سندھ میں نئی پابندیوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری

?️ 25 مئی 2021کراچی(سچ خبریں) محکمہ داخلہ سندھ نے صوبے میں نئی پابندیوں کا نوٹیفکیشن

Indonesia To Offer Infrastructure Projects At IMF-World Bank Meeting

?️ 6 ستمبر 2022Dropcap the popularization of the “ideal measure” has led to advice such

غزہ اور لبنان کی صورتحال کے بارے میں آئندہ امریکی حکومت کا رویہ کیا ہوگا؟

?️ 2 نومبر 2024سچ خبریں:غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے جرائم کو ایک سال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے