?️
برسلز (سچ خبریں) یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف اہم قدم اٹھاتے ہوئے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ اس مسئلے پر آواز اٹھائیں اور کارروائی کریں۔
تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے یورپی کمیشن کو ایک خط لکھا ہے جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئَ یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ اس مسئلے پر آواز اٹھائیں اور کارروائی کریں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق یورپین کمیشن کے صدر ارسولا وون ڈیرلیئن اور نائب صدر جوزف بوریل کو مخاطب کرکے خط میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی حقوق، بنیادی آزادی اور بین الاقوامی قواعد کے مطابق قانون کے چمپیئن کے طور پر یورپی یونین کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے اپنی آواز ضرور اٹھانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ یورپی یونین کو عالمی برادری کی جانب سے کشمیریوں کے لیے کیے گئے وعدوں پر عمل کروانے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کے لیے مناسب ماحول پیدا کرنے کے لیے بھارت اور پاکستان کے ساتھ اپنی تمام قوت اور ذرائع استعمال کرنے چاہیئں۔
یورپی اراکین نے واضح کیا کہ یورپی پارلیمنٹ کے اراکین کی حیثیت سے ہم بھارت اور پاکستان کی پارلیمنٹ کے اراکین کے ساتھ ساتھ کشمیری رہنماؤں کے ساتھ اپنی کاؤشیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کر تے ہیں تاکہ خطے میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے، خط میں لکھا گیا کہ کشمیریوں کے مستقبل کے لیے ان کی آواز سننا اور فیصلے کا موقع دینا انتہائی ضروری ہے۔
اراکین یورپی پارلیمنٹ نے اپنے کمیشن سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں کو ہیومن رائٹس واچ ورلڈرپورٹ 2021 اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے ہیومن رائٹس نے 2018-2019 کی رپورٹ میں میں شائع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2019سے مقبوضہ کشمیر بدترین لاک ڈاؤن میں ہے، نقل وحرکت، معلومات تک رسائی، صحت، تعلیم اور آزادی اظہار کے حوالے سے حالات خراب ہیں۔
خط میں لکھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے نمائندوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جاتا ہے، لوگوں کو عقوبت خانوں میں ڈالا جاتا ہے اور لوگوں کے اجتماع پر پابندی ہے، کئی لوگ زیر حراست ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت یہاں پر قانون کا غلط استعمال کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بن چکا ہے، یہ دو جوہری طاقت کے حامل ملکوں کے درمیان خطرے کی علامت ہے جو کسی بھی وقت شدت اختیار کر سکتی ہے۔
اراکین یورپی پارلیمنٹ نے کہا کہ سیکیورٹی کے حالات مزید بگڑ گئے ہیں کیونکہ مقامی آبادی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور بھارت کا متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات کی وجہ سے وادی میں بدامنی پیدا ہو چکی ہے اور اس کے نتیجے میں بھارت اور پاکستانی افواج کے مابین تناؤ بھی بڑھتا ہے۔
مشہور خبریں۔
اس وقت زر مبادلہ کا بہاؤ متوازن و مستحکم ہے:خرم دستگیر
?️ 21 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر
جولائی
انسٹاگرام کی جانب سے ٹک ٹاک کے ٹکر کی ایپ متعارف کرائے جانے کا امکان
?️ 3 مارچ 2025سچ خبریں: شارٹ سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن انسٹاگرام کی جانب سے شارٹ
مارچ
برطانوی وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام
?️ 9 جون 2022سچ خبریں:برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف چلائی جانے والی عدم اعتماد
جون
ایران میں صیہونی جاسوس گروہ تباہ
?️ 25 جولائی 2022سچ خبریں:ایران نے صیہونی خفیہ تنظیم موساد سے جڑے جاسوسی کے ایک
جولائی
جنگ نہیں بند ہوگی تو میزائل بھی نہیں رکیں گے: یمنی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ
?️ 6 فروری 2021سچ خبریں:یمنی قومی نجات حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے یمن
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جائزہ مذاکرات کا اختتامی سیشن آج
?️ 18 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور عالمی مالیاتی بینک (آئی ایم ایف)
مارچ
پورا امارات ہماری زد میں،آنے والے حملے سعودیوں کے لیے دردناک ہوں گے:انصاراللہ
?️ 23 مارچ 2022سچ خبریں:انصار اللہ کی سیاسی کونسل کے سینئر رکن نے کہا کہ
مارچ
تل ابیب کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت
?️ 29 جون 2024سچ خبریں: غزہ میں نسل کشی کی وجہ سے صیہونی حکومت کے خلاف
جون