سچ خبریں:کالیفورنیا میں بڑھتی ہوئی جنگلاتی آگ کی شدت کے پیش نظر امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنا طے شدہ دورہ اٹلی منسوخ کر دیا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کارین جین-پیر نے بیان دیا کہ امریکی صدر نے کالیفورنیا میں بڑھتی ہوئی جنگلاتی آگ کی شدت کے بحران پر قابو پانے اور ضروری اقدامات کی نگرانی کے لیے اپنا اٹلی کا دورہ منسوخ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیلیفورنیا کا جہنم؛ امریکی فائر فائٹرز بالٹیوں کے ذریعے کیوں آگ بجھاتے ہیں؟
اب تک کی اطلاعات کے مطابق، شمال مشرقی لاس اینجلس کے جنگلاتی علاقوں میں 5 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، اور حکام کو خدشہ ہے کہ یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
پولیس کمانڈر رابرٹ لونا نے صورتحال کو غیر مستحکم اور خطرناک قرار دیا نیز بتایا کہ اموات کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔
اس پوش علاقے میں آتشزدگی نے 2023 ہیکٹر اراضی کو جلا کر خاکستر کر دیا ہے، یہ علاقہ سانتا مونیکا اور مالیبو کے درمیان واقع ہے اور کئی مشہور شخصیات کا مسکن ہے۔
یہ آگ آلٹا ڈینا کے قریب 809 ہیکٹر تک پھیل چکی ہے اور یہاں اب تک 2 افراد کی موت کی اطلاع ہے۔
سیلمار کے علاقے میں واقع یہ آگ 200 ہیکٹر جنگلات کو تباہ کر چکی ہے جو سان فرنینڈو ویلی کے قریب واقع ہے۔
شدید ہوا کے جھونکے آگ بجھانے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور شعلے تیزی سے مزید علاقوں تک پھیل رہے ہیں۔
لاس اینجلس فائر ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ انتھونی مارون نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اب تک 1000 سے زائد عمارتیں آگ کی لپیٹ میں آ چکی ہیں۔
امدادی ٹیمیں دن رات آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر یہ کام مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔
لاس اینجلس کی شہری حکومت نے آگ سے متاثرہ خاندانوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں:کیلیفورنیا میں ہنگامی حالات کا اعلان
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محفوظ علاقوں میں منتقل ہو جائیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔