سچ خبریں:لبنانی پارلیمنٹ کے رکن اور حزب اللہ کے عہدیدار حسن فضل اللہ نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف لبنانی حکومت کے واضح موقف کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق، حسن فضل اللہ نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے مطابق صیہونی دشمن کو 60 روز کی مدت کے بعد لبنانی علاقوں سے پسپائی اختیار کرنا تھی، لیکن قابض افواج کی موجودگی لبنان کی خودمختاری پر واضح حملہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنانی حکومت کو اس مسئلے پر آج ایک تاریخی اور مضبوط فیصلہ لینا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت کی روس سے حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی مذاکرات میں ثالثی کی درخواست
فضل اللہ نے واضح کیا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ لبنانی عوام مزاحمت سے پیچھے ہٹ جائیں گے، وہ شدید غلط فہمی کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت اپنی طاقت، مجاہدین اور ہتھیاروں کے ساتھ قائم رہے گی اور حالات کے مطابق اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مزاحمت ہمیشہ لبنانی فوج اور عوام کے شانہ بشانہ رہے گی اور کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
مزید پڑھیں: 60 دن کے بعد صیہونیوں کے خلاف حزب اللہ کے 3 اہم آپشن
یاد رہے کہ اسرائیلی حکومت نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 60 دن گزرنے کے باوجود جنوبی لبنان سے پسپائی اختیار نہیں کی ہے، جسے لبنانی حاکمیت کی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔