سچ خبریں:خالد مشعل کے سوتیلے بھائی کی 20 سال بعد امریکی جیل سے رہائی نے حماس اور اسرائیلی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، امریکی حکام نے غزہ سے باہر حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد مشعل کے سوتیلے بھائی مفید عبدالقادر مشعل کو 20 سال بعد رہا کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو اور حماس کے ساتھ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کے درمیان اختلافات میں شدت
یہ رہائی اس وقت عمل میں آئی جب مفید مشعل کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو مالی معاونت فراہم کرنے اور سرزمین مقدس نامی فلاحی تنظیم کے ساتھ تعاون کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
یاد رہے کہ مفید مشعل کو دیگر 4 فلسطینی نژاد امریکیوں کے ساتھ قید کی سزا دی گئی تھی، جن میں ایک معروف شخصیت محمد الزین بھی شامل ہیں، جو موسیٰ ابومرزوق کے قریبی ساتھی ہیں۔
سرزمین مقدس امریکہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے سب سے بڑی فلاحی تنظیموں میں شامل تھی، لیکن 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد اس کی سرگرمیاں ممنوع قرار دے دی گئیں۔
امریکی عدالتوں نے دعویٰ کیا کہ یہ تنظیم حماس کو مالی مدد فراہم کر رہی تھی جسے امریکہ ایک دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے قیدیوں کی رہائی کے لیے جنگی آپشن کی ناکامی کا اعتراف کیا
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مفید مشعل کی اچانک رہائی اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے ممکنہ تبادلے کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔ اگر یہ قیاس آرائی درست ثابت ہوتی ہے تو آنے والے دنوں یا ہفتوں میں اس سلسلے میں مزید خبریں سامنے آ سکتی ہیں۔