نئی دہلی (سچ خبریں) بھارت نے چین کو ایک بار پھر اپنے لیئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ بھارت اور چین کے مابین لداخ کے علاقوں میں کشیدگی کم ہوئی ہے لیکن بھارت کو اب بھی چین سے خطرات لاحق ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی بری فوج کے سربراہ جنرل مکند منوج نروانے کا کہنا ہے کہ مشرقی لداخ میں پنگانگ جھیل کے علاقے میں کشیدگی کم ہونے کے باوجود چین کی جانب سے مکمل طور پر خطرات ختم نہیں ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نئی دہلی میں ذرائع ابلاغ کے ایک خصوصی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بھارتی فوجی سربراہ نے کہا کہ جب تک بڑے پیمانے پر کشیدگی میں کمی نہیں ہو جاتی اور کئی مقامات سے جمع ہونے والی افواج، جو اس وقت سرحد کے انتہائی قریب حملہ کرنے کے فاصلے پر موجود ہیں، واپس نہیں چلی جاتیں اس وقت تک خطرہ برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ شمالی سرحد پر پنگانگ جھیل کے پاس کشیدگی تھی، جسے کئی دور کی بات چیت کے بعد حل کر لیا گیا تھا، یہ بات چیت دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور دفاع سمیت کئی سطحوں پر ہوئی، اور ہر دور میں بات چیت کا محور یہی تھا کہ اپریل 2020 ء سے پہلے کی صورت حال کو بحال کیا جائے۔
چین اور بھارت نے حال ہی میں مشرقی لداخ کے ایک مقام سے فوجوں کو پیچھے کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اب بھی کئی علاقوں میں دونوں کی فوجیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے مورچہ سنبھالے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر تنازع کی حالیہ ابتدا گزشتہ برس مئی میں ہوئی تھی اور جون کے وسط میں وادئی گلوان میں دونوں فوجوں کے درمیان ہونے والے ایک تصادم میں بھارت کے 20 فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔