سچ خبریں: مقبوضہ فلسطین میں کی جانے والی ایک تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ اس علاقے میں واپسی ہجرت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، عبرانی زبان کے میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی ریسرچ انسٹیٹیوٹ قنطار کی جانب سے کیے گئے سروے کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے ایک چوتھائی باشندوں نے پچھلے ایک سال کے دوران اس علاقے کو چھوڑنے کے بارے میں سوچا ہے۔
صیہونی چینل کان کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقبوضہ فلسطین میں واپس ہجرت کی شرح واضح طور پر بڑھ رہی ہے، حتیٰ کہ یہ اضافہ طوفان الاقصی آپریشن کے آغاز سے پہلے ہی شروع ہو گیا تھا۔
یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں، جو لوگ مقبوضہ فلسطین کو چھوڑ رہے ہیں، ان کی تعداد ان لوگوں سے زیادہ ہو گئی ہے جو وہاں آ رہے ہیں۔
عبرانی زبان کے اخبار ہاآرتص نے گزشتہ روز اعتراف کیا کہ پچھلے چند ماہ کے دوران 2190 صیہونی باشندے مقبوضہ فلسطین سے فرار ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ان صیہونی باشندوں کا ارادہ واپس مقبوضہ فلسطین آنے کا نہیں ہے اور وہ نیدرلینڈز میں آباد ہو چکے ہیں۔
طوفان الاقصی آپریشن کے آغاز سے مقبوضہ فلسطین سے واپس ہجرت کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے حتیٰ کہ کئی صیہونی کمپنیوں نے اپنے دفاتر اس علاقے سے باہر منتقل کر دیے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں خراب معاشی حالات اور سکیورٹی کی کمی کو صیہونی باشندوں کی واپس ہجرت کی اہم وجوہات میں شمار کیا جا رہا ہے۔