سچ خبریں: امریکی صدارتی انتخابات کے امیدوار اور سابق صدر ونلڈ ٹرمپ نے زور دیا ہے کہ اگر وہ انتخابات میں کامیاب ہو گئے تو غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کی ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کی کارروائی کا آغاز کریں گے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر اور 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ اگر وہ انتخابات جیت گئے تو غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کی کارروائی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین میں غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ
ٹرمپ نے اس بارے میں کہا کہ ہم اسپرنگ فیلڈ، اوہائیو سے بڑی تعداد میں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ان لوگوں کو یہاں سے نکالا جائے اور وینزویلا واپس بھیج دیا جائے۔”
گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کے ساتھ مناظرے میں دعویٰ کیا کہ تارکین وطن نے پرتشدد طریقے سے امریکی شہروں اور عمارتوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں ٹرمپ کے معاون انتخاباتی جی ڈی وینس نے اے بی سی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس کی امیگریشن پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرمپ انتخابات میں کامیاب ہو گئے تو ایک ملین غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری سے اس عمل کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو قابلِ حصول چیزوں سے شروع کرنا ہوگا؛ میرا خیال ہے کہ اگر آپ جرائم پیشہ افراد کی بڑی تعداد کو ملک بدر کرنے سے آغاز کرتے ہیں اور غیر قانونی مزدوروں کی بھرتی کو مزید مشکل بناتے ہیں، جس کی وجہ سے امریکہ میں اجرتوں میں کمی آئی ہے، تو آپ غیر قانونی تارکین وطن کے مسئلے کے حل کی طرف بڑا قدم اٹھا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: تارکین وطن کے لیے سب سے مہلک زمینی کراسنگ
ٹرمپ کے انتخابی معاون نے مزید کہا کہ یہ دلچسپ بات ہے کہ لوگ اس مسئلے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں لیکن آپ 18 ملین تارکین وطن کو کیسے نکال سکتے ہیں؟ ہمیں ایک ملین سے شروع کرنا ہوگا اور یہی وہ چیز ہے جس میں کملا ہیرس ناکام رہی ہے لیکن ہم اس عمل کو شروع کر سکتے ہیں۔