سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ موساد کے 200 سے زائد سابق اہلکاروں نے ایک کھلے خط میں غزہ میں جنگ کے خاتمے اور صیہونی قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے، ان اہلکاروں نے دو اسرائیلی پائلٹس کی اپیل پر لبیک کہتے ہوئے اس اقدام کی حمایت کی۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، چند روز قبل صیہونی چینل 13 نے رپورٹ دی تھی کہ صیہونی انٹیلی جنس یونٹ 8200 کے ریزرو اہلکار بھی ان پائلٹس کے مطالبے میں شریک ہو گئے ہیں اور انہوں نے جنگ روکنے اور قیدیوں کی واپسی پر زور دیا ہے۔
اس خط میں، جس پر اب تک سیکڑوں موجودہ اور سابق فوجیوں نے دستخط کیے ہیں، درج ہے کہ
ہم تشویش کے ساتھ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ موجودہ جنگ سیکیورٹی کے بجائے ذاتی اور سیاسی مفادات کے تحت لڑی جا رہی ہے۔”
خط کے نشر ہونے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد، صیہونی فضائیہ کے تقریباً 1000 اہلکاروں نے بھی غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ، صیہونی نیوی کے 150 سے زائد سابق اہلکاروں نے بھی اسی نوعیت کے ایک خط پر دستخط کرتے ہوئے غزہ پر جنگ کی مخالفت کی ہے۔
مخالفت کی یہ لہر فوج تک محدود نہ رہی، صیہونی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق، 100 فوجی ڈاکٹرز اور متعدد یونیورسٹی اساتذہ نے بھی اس مہم میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے، جنگ بندی اور قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
ان بڑھتی ہوئی مخالفتوں کے سبب بنیامین نیتن یاہو کی حکومت پر اندرونی دباؤ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور اس وقت مقبوضہ فلسطین روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی مظاہروں کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
روس کے خلاف سائبر حملوں میں اضافہ
جولائی
صیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینی نوجوان شہید
جون
’صلاح الدین ایوبی‘ کا کراچی میں پریمیئر، ’اگلے سیزن میں پاکستانی اداکار بھی شامل ہونگے‘
نومبر
ہم غریب ممالک میں خوراکی مدد کے لیے تیار ہیں: پیوٹن
اکتوبر
خلیج فارس کے عرب حکمران استعمار کے آلہ کار
دسمبر
انوشے اشرف کی رکشہ میں سفر کرنے کی ویڈیو وائرل
مارچ
شہباز شریف قطر پہنچ گئے
اگست
مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کی حالت زار؛پینٹاگون کی زبانی
دسمبر