سچ خبریں: فوجی امور کے ایک تجزیہ کار نے غزہ کی جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی خبروں پر سخت سنسرشپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اصل میں مارے جانے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد ۱۶ سے ۱۷ ہزار کے درمیان ہے۔
فوجی اور اسٹریٹجک امور کے تجزیہ کار فائز الدویری نے الجزیرہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ۲۰ دنوں کے دوران شائع ہونے والی ویڈیوز اور اس دوران دشمن کی تباہ شدہ بکتر بند گاڑیوں کی تعداد، صیہونی حکومت کے جھوٹ کی پردہ کشائی کرتی ہے اور ثابت کرتی ہے کہ اسرائیلی ہلاکتیں اس سے کہیں زیادہ ہیں جو اس حکومت کے میڈیا میں پیش کی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک کتنے صیہونی فوجی زخمی ہوئے ہیں؟
انہوں نے اس حکومت کے چینل ۱۲ پر نشر ہونے والی ۱۲ ہزار اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونے کی خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ معتبر اور متعدد ذرائع نے دو ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد ۱۶ سے ۱۷ ہزار کے درمیان ہے۔
الدویری نے صیہونی فوج میں خبروں کی سنسرشپ کے طریقے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فوج دوہری شہریت رکھنے والے افراد، مقبوضہ علاقوں کے باہر مقیم افراد، کرائے کے فوجیوں اور مقبوضہ علاقوں میں مقیم دوہری شہریت کے حامل افراد کی ہلاکتوں کو اپنی رپورٹوں میں شامل نہیں کرتی، اس کے علاوہ دروزی لوگوں کی ہلاکتیں بھی سرکاری اعداد و شمار میں شامل نہیں کی جاتیں ، صرف وہی اعداد و شمار سرکاری طور پر جاری کیے جاتے ہیں جن کے اہل خانہ غرامت لینے سے انکار کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی اپنی فوجی ہلاکتوں کی صحیح تعداد کیوں نہیں بتاتے؟
انہوں نے رفح کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ اگرچہ میدانی جھڑپیں سست روی سے جاری ہیں، لیکن میزائل اور ڈرون حملے اب بھی وسیع پیمانے پر جاری ہیں اور اسرائیل کے انجینئرنگ سیکشن سرحدوں کے قریب مزاحمتی سرنگوں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔