سچ خبریں: جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی مہم (ICAN) نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے پاس 90 جوہری وار ہیڈز ہیں اور امریکہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کے لیے اخراجات میں پہلے نمبر پر ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی بین الاقوامی مہم نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ جوہری ہتھیاروں کی 80 فیصد لاگت کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے اور اس کی سالانہ لاگت 51.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو دیگر تمام ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ممالک کے مشترکہ حصہ سے زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کو درپیش اہم خطرات
اس بین الاقوامی تنظیم کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل کے پاس 90 جوہری وار ہیڈز ہیں اور اس نے گزشتہ سال اپنے جوہری ہتھیاروں کے اخراجات میں 2.4 فیصد اضافہ کیا، جس سے اسرائیل کے سالانہ جوہری ہتھیاروں کے اخراجات 1.1 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔
تنظیم کی پالیسی اور ریسرچ کوآرڈینیٹر ایلیسیا سینڈرز-زکر نے المیادین کے ساتھ ایک انٹرویو میں نشاندہی کی کہ اسرائیل میں شفافیت کے فقدان کی وجہ سے اس حکومت کے پاس جوہری وار ہیڈز کی حقیقی تعداد کا درست اندازہ لگانا بہت مشکل ہے،خاص طور پر چونکہ اسرائیل کی طرف سے اب تک کوئی واضح تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ اسرائیل نے جوہری ہتھیار رکھنے کا دعویٰ نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی حکومت کیا کرنا چاہتی ہے؟
انہوں نے غزہ میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی اسرائیل کی طرف سے واضح اور مضمر دونوں دھمکیوں کے بارے میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکیوں کی مذمت اور بین الاقوامی جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے کنونشن میں شمولیت کی اہمیت کو یاد دلانے کی ایک اور وجہ ہے۔