غزہ (سچ خبریں) حماس نے اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی دہشت گردی پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے شدید دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے اپنی جارحیت اور دہشت گردی جاری رکھی تو اسے بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے رہنما، محمود الزہار نے جمعہ کے روز الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز کاروائیاں جاری رکھے گا تو اسے بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق الزہار نے غزہ پر اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے حالیہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ان اقدامات کو ایک نمائش قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کی نئی کابینہ خود کو بچانے کے لیئے فلسطینی عوام کو نقصان پہونچانے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ اسرائیل کی نئی ریاست ہمیشہ سے ایک ناکام ریاست کے بعد ہی آتی ہے، لہٰذا وہ اس طرح کی کاروائیاں انجام دیتی ہے تاکہ اسرائیل اور صہیونی تحریکوں میں جو خوف و ہراس پایا جارہا ہے اسے کم کرنے کی کوشش کرے۔
حماس کے اس رہنما نے مزید کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں غزہ سے آگ والے غباروں کا بھیجا جانا مزاحمت کی ایک شکل ہے اور ایک ایسا اظہار ہے جسے لوگ اپنے وجود کے دفاع کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
فلسطین میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے الزہار نے کہا کہ حماس نے کبھی بھی انتخابات میں حصہ لینے سے انکار نہیں کیا ہے، یہ فتح ہی تھی جس نے اس عمل کو روک دیا تھا، اور فلسطینی اتھارٹی میں کچھ جماعتیں ایسی ہیں جو انتخابات میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں اور وہ نہیں چاہتیں کہ فلسطین میں انتخابات ہوں کیونکہ انہیں اپنی واضح شکست کے بارے میں یقین ہے۔