قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں حماس کا تازہ ترین موقف

قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں حماس کا تازہ ترین موقف

?️

سچ خبریں:فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو جاری رکھنا صیہونی حکومت کی دونوں فریقوں کے درمیان معاہدے کی شرائط پر پابندی سے مشروط ہے۔  

المسیرہ نیوز چینل کی ویب سائٹ کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف قانوع نے زور دے کر کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کا ساتواں مرحلہ اس آپریشنل فریم ورک کے تحت کیا گیا ہے جسے فلسطینی مزاحمت نے قابض حکومت پر مسلط کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمتی تحریک معاہدے پر عمل درآمد اور دشمن کو اپنے وعدوں پر پابند رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
قانوع نے زور دے کر کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کا عمل جاری رکھنا صیہونی حکومت کی جانب سے معاہدے کی باقی شرائط اور انسانی پروٹوکولز پر عمل درآمد سے مشروط ہے۔
انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے آغاز کو 33 دن گزر چکے ہیں، لیکن قابض حکومت نے ابھی تک اپنے تمام وعدوں کو مکمل طور پر پورا نہیں کیا ہے۔
حماس کے ترجمان نے غزہ کی صورتحال کو المناک قرار دیا اور ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ انسانی پروٹوکولز پر عمل درآمد، انسان دوستانہ امداد کی ترسیل اور بے گھر افراد کی بنیادی ضروریات کو پورا کرے۔
قانوع نے وسیع پیمانے پر قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس کی مکمل تیاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ تبادلہ ایک جامع پیکج کے تحت ہونا چاہیے جس میں مستقل جنگ بندی، قابض فوج کی واپسی اور غزہ کی تعمیر نو شامل ہو۔
اسی سلسلے میں حازم قاسم نے کہا کہ آج فلسطینی قوم طوفان الاقصیٰ  کی لڑائی میں اپنی ایک بڑی کامیابی کو ریکارڈ کر رہی ہے، یہ کامیابی مزاحمت کی ثابت قدمی، قربانی اور بہادری کے ذریعے ایک وسیع پیمانے پر قیدیوں کے تبادلے کے عمل کو انجام دینے سے حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج قسام بریگیڈز اور مزاحمتی تحریک نے صیہونی حکومت کو مجبور کیا ہے کہ وہ قیدیوں کی رہائی کے معاملے میں اپنی سرخ لکیروں کو عبور کرے اور کئی رہنما مجاہدین قیدیوں کو رہا کرے۔
حازم قاسم نے زور دے کر کہا کہ ہم آج قیدیوں کے تبادلے کے تمام مراحل کو مکمل کرنے کے اپنے عزم کی تصدیق کرتے ہیں اور دوسرے مرحلے میں ایک وسیع پیمانے پر تبادلے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کرتے ہیں، بشرطیکہ قابض حکومت مستقل جنگ بندی، غزہ سے انخلا اور ہمارے قیدیوں کو ان کی جیلوں سے رہا کرنے پر پابند رہے۔

مشہور خبریں۔

اقوام متحدہ کا عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے 100 ٹریلین ڈالر کا بجٹ خسارہ

?️ 18 ستمبر 2021سچ خبریں:اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسے متعدد عالمی چیلنجوں سے

60,000 صہیونی آباد کاروں کی نقل مکانی کے بارے میں عبرانی میڈیا کا بیانیہ

?️ 14 فروری 2024سچ خبریں:اس رپورٹ کے تعارف میں، عبرانی زبان کے اخبار Yediot Aharanot

کیا پیوٹن امریکی دباؤ کے سامنے جھکیں گے ؟

?️ 19 اپریل 2025سچ خبریں: کریملن کو مطمئن کرنے اور روس اور یوکرین کے درمیان امن

ملک کے مفاد میں شہباز شریف کو کیا کرنا چاہیے؟: آفتاب احمد خان

?️ 30 جون 2024سچ خبریں: قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیر پاؤ

نیتن یاہو پر سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگنے کا امکان

?️ 15 جنوری 2022سچ خبریں:  سابق اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف طویل عرصے سے جاری

حزب اللہ کے نئے سکریٹری جنرل کا اعلان

?️ 29 اکتوبر 2024سچ خبریں:حزب اللہ نے شیخ نعیم قاسم کو لبنان کے نئے سکریٹری

صہیونیوں کا غزہ کی پٹی کو تقسیم کرنے کا منصوبہ

?️ 21 نومبر 2024سچ خبریں: صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کی پٹی کو تقسیم

آرٹیکل 191 اے کے ذریعے عدالت سے دائرہ اختیار چھینا گیا، جسٹس منصور علی شاہ

?️ 13 جنوری 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے