سچ خبریں:امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل صیہونی حکومت کو جدید ترین مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی فراہم کر کے غزہ میں نسل کشی میں مدد فراہم کرتی رہی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ گوگل نے غزہ پر صیہونی حملوں کے ابتدائی ہفتوں سے ہی اسرائیلی فوج کو جدید ترین AI ٹیکنالوجی فراہم کرنا شروع کر دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل نے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے خلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف کردیا
رپورٹ کے مطابق یہ تعاون 2021 سے جاری ہے جب صیہونی حکومت نے گوگل کی خدمات کو مصنوعی ذہانت کے فروغ کے لیے استعمال کرنے کی درخواست کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق، گوگل نے اسرائیلی فوج کو جمینی AI تک رسائی فراہم کی، جو دستاویزات اور آڈیو فائلوں کی پروسیسنگ کے لیے ایک جدید ٹیکنالوجی ہے، یہ ٹیکنالوجی فوجی آپریشنز میں استعمال کی جا رہی ہے، خاص طور پر غزہ میں حملوں کے دوران۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گوگل اور اسرائیلی وزارت جنگ کے درمیان تعاون نومبر 2024 تک جاری رہا جب تک غزہ کے بیشتر علاقے صیہونی حملوں کے نتیجے میں تباہ نہیں ہو جاتے،دستاویزات ظاہر کرتی ہیں کہ اسرائیلی فوج گوگل کی فراہم کردہ AI ٹیکنالوجی کو مسلسل استعمال کر رہی تھی۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، گوگل کے 100 سے زائد ملازمین نے اس تعاون پر اعتراض کرتے ہوئے کمپنی سے اسرائیلی فوج کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کا مطالبہ کیا لیکن گوگل نے ان مطالبات کو نظرانداز کر دیا ۔
مزید پڑھیں: گوگل صیہونی حکومت کے دفاع میں مصروف
گوگل کی صیہونی حکومت کے ساتھ شراکت نے نہ صرف غزہ میں نسل کشی کو ہوا دی بلکہ اس کے انسانی حقوق کی پامالیوں میں معاون بننے کے شواہد عالمی برادری کے سامنے لایا۔