سچ خبریں:صیہونی ریاست کے معزول وزیر جنگ یواف گلانٹ نے کہا کہ ان کی برطرفی کے پیچھے تین اہم اختلافات تھے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، جو گزشتہ روز عہدے سے ہٹائے جانے والے صیہونی وزیر جنگ یواف گالانٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں قید صیہونی قیدیوں کی واپسی اور مقبوضہ علاقوں کے شہریوں کو لازمی فوجی خدمت میں شامل کرنا ان کے بنیادی مطالبات تھے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ کی دلدل کے بیچ میں گیلنٹ کی برطرفی کے ساتھ نیتن یاہو کا فرار
انہوں نے کہا کہ تل ابیب کو زندہ قیدیوں کی رہائی کے لیے فوری اقدام کرنا چاہیے اور تلمودی یہودیوں کو بھی فوجی خدمت میں شامل ہونا چاہیے۔
1۔ برطرفی کی وجوہات میں انہوں نے بتایا کہ پہلا اختلاف تلمودی یہودیوں کے فوجی خدمت سے استثنیٰ پر اعتراض تھا۔
2۔ دوسرا اختلاف جلد از جلد قیدیوں کی واپسی
3۔ تیسرے میں 7 اکتوبر کے واقعات کی باضابطہ تحقیقات کے لیے کمیٹی کا قیام شامل تھا۔
مزید پڑھیں: قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں بات کرنے والے فوجیوں کے ساتھ صیہونی فوج کا سلوک
یاد رہے کہ گزشتہ روز نیتن یاہونے یواف گلانٹ کو صرف 10 منٹ قبل اطلاع دے کر برطرف کیا، یدیعوت احرونٹ کے مطابق، ان کی برطرفی کے بعد یسرائیل کاٹس کو وزیر جنگ اور گیدئون ساعر کو وزیر خارجہ مقرر کیا گیا۔