سچ خبریں: ایک انتہاپسند صیہونی وزیر نے غزہ کی پٹی اور شمالی مغربی پٹی کے حوالے سے خطرناک بیانات دیے ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق انتہاپسند صیہونی وزیر داخلہ ایتمار بن گویر نے غزہ کی پٹی اور شمالی مغربی پٹی کی صورتحال کے حوالے سے نئے اور خطرناک بیانات دیے ہیں۔
اس انتہاپسند صیہونی وزیر نے اعلان کیا کہ ہم غزہ اور شمالی مغربی پٹی کے تمام مقامات پر دوبارہ صیہونی بستیاں قائم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی قومی سلامتی کے وزیر کا مسجد الاقصیٰ پر حملہ
مزید برآں، انتہاپسند وزیر نے اپنے ناپاپ ارادوں اور خواب و خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے باشندوں کو رضاکارانہ ہجرت پر اکسایا جانا چاہیے، اگر ہم ایسا نہ کریں تو ہم خود کو فریب دے رہے ہوں گے۔
ایتمار بن گویر نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی اور شمالی مغربی پٹی میں دوبارہ آبادکاری کے بغیر ہم اسرائیل کی سلامتی کو یقینی نہیں بنا سکتے۔ ہمیں اپنی فوجی اور سکیورٹی پوزیشن کو مضبوط کرنا ہوگا تاکہ ان علاقوں میں مکمل کنٹرول حاصل کر سکیں۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے زور دیا کہ غزہ کے باشندوں کو اقتصادی مواقع فراہم کر کے اور ان کے لئے زندگی کو بہتر بنا کر انہیں ہجرت پر آمادہ کرنا ہوگا، اگر یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوتا تو ہمیں سخت اقدامات کرنے پڑیں گے۔
بن گویر نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں صہیونی بستیوں کی توسیع کے لئے ہم ہر ممکن کوشش کریں گے، چاہے بین الاقوامی دباؤ اور مخالفت کتنی ہی شدید کیوں نہ ہو۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنے تاریخی حق کو دوبارہ حاصل کریں اور ان علاقوں کو ہمیشہ کے لئے اسرائیل کا حصہ بنائیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کی حالت زار؛ قابض وزیر کی زبانی
واضح رہے کہ یہ بیانات غزہ کی پٹی اور شمالی مغربی پٹی میں فلسطینیوں کے حقوق اور انسانی صورتحال کے حوالے سے مزید تشویش پیدا کر رہے ہیں، بین الاقوامی برادری نے ان بیانات کو سختی سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انہیں امن اور استحکام کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔