غزہ (سچ خبریں) اسرائیل نے غزہ میں دہشت گردی کی انتہا کرتے ہوئے غزہ کی عوام پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملے شروع کردیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق غزہ میں وزارت صحت نے ڈاکٹروں کے ذریعے شہیدوں کی لاشوں کا معائنہ کئے جانے کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے فلسطینیوں پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا ہے۔
دہشت گرد صیہونی فوجیوں کے اس وحشیانہ اور سفاکانہ حملے کے بعد فلسطین نے ہیگ کی عالمی عدالت سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے کیمیائی حملے کی تحقیقات کرے۔
صیہونی فوج کے شدید حملوں کی وجہ سے غزہ کے اسپتالوں کو دواؤں اور دیگر طبی ساز و سامان کی قلت کا سامنا ہے جبکہ اسپتالوں میں کورونا کے مریض پہلے ہی سے زیرعلاج ہیں-
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری سے زخمی ہونے والے بعض ایسے افراد اسپتالوں میں لائے گئے ہیں جو کیمیائی ہتھیاروں سے متاثر ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں زخمی ہونے والے کئی افراد کو الشفا کمپلیکس میں لایا گیا، وہ زہریلی گیس سے متاثر تھے اور انہیں سانس لینےمیں دشواری ہو رہی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری میں کئی ایسے فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں جن کے جسم پر بظاہر کوئی زخم نہیں تھا، وہ دم گھٹنے سے متاثر ہونے کے باعث شہید ہوئے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر گذشتہ سوموار کو بمباری شروع کی تھی، بمباری آج پانچویں روز میں جاری ہے جس میں دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔