غزہ (سچ خبریں) امریکی ایوان نمائندگان کی رکن الہان عمر کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کے بارے میں متنازع بیان دیئے جانے کے بعد حماس نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس بیان کی مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے امریکی ایوان نمائندگان کی رکن الہان عمر کے حالیہ بیان کی جس میں انہوں نے مظلوم اور ظالم کو ایک صف میں کھڑا کرنے کی کوشش کی تھی کی شدید مذمت کی ہے۔
حماس کاکہنا ہے کہ الھان عمر کا مظلوم اور جلاد کو ایک صف میں کھڑا کرنا خود ایک بڑا ظلم ہے، ان کا اس نوعیت کا بیان حیران کن ہے، الہان عمرنے فلسطینی قوم کی آئینی مزاحمت کو اسرائیلی ریاست کی فلسطینی قوم کے خلاف جاری جارحیت کے مترادف قرار دے کر فلسطینی قوم کو سخت مایوس کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ الہان عمر نے فلسطینی مزاحمت کو اسرائیلی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم اور افغانستان میں امریکی فوج کی جارحیت کے برابر قرار دے کر ظالم اور مظلوم کو ایک صف میں کھڑا کیا ہے۔
جمعہ کو ایک تحریری بیان میں حماس کے بین الاقوامی تعلقات کے دفتر کے ایک رکن باسم نعیم نے انصاف کے دفاع اور دنیا بھر میں مظلوموں کے حقوق میں محترمہ الہان عمر کے موقف جماعت کے موقف کی وضاحت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم اور حماس الہان عمر کے امریکی سیاست میں کردار کو سراہتے ہیں مگر ان کے ایک حالیہ بیان نے فلسطینی قوم کو سخت مایوس کیا ہے۔
باسم نعیم نے اشارہ کیا کہ فلسطینی عوام سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے صیہونی ریاست کے تسلط کے تحت زندگی بسر کر رہے ہیں، اس دوران انہیں بہت زیادہ تکلیفیں اٹھانا پڑیں، ان کے خلاف انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب ہوا، ان عشروں کے دوران وہ اپنی جدوجہد آزادی کی جنگ میں ثابت قدم رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزادی، تمام مواقع کے پیش نظر بہت لچک دکھائی اور حصول کے لیے بہت زیادہ قیمتیں ادا کیں، لیکن دوسری طرف صہیونی ریاست نے تمام بین الاقوامی قراردادوں پر عمل کرنے سے انکار کردیا۔