واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک رکن الہان عمر نے اسرائیل کے خلاف دیئے گئے بیانات پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے اس بیان پر قائم ہیں اور انہیں اس بیان پر کسی قسم کا کوئی افسوس نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک رکن نے زور دے کر کہا کہ انہیں صیہونی حکومت کے خلاف دیئے گئے سابقہ بیانات پر کسی قسم کا کوئی افسوس نہیں ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی کانگریس کی رکن، محترمہ الہان عمر پر ان کے ملک کے دوسرے قانون دانوں نے ان پر تنقید کی ہے اور ان پر یہودیت مخالف ہونے کا الزام لگایا ہے۔
الہان عمر نے رواں ماہ کے شروع میں ایک ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ انسانیت کے خلاف ہونے والے جرائم کے سبہی متاثرین کے لئے ہمارے پاس یکساں احتساب اور انصاف ہونا چاہئے، ہم نے امریکہ، حماس، اسرائیل، افغانستان اور طالبان کی جانب سے ناقابل تصور مظالم دیکھے ہیں، میں انتھونی بلنکن (سکریٹری خارجہ) سے پوچھتی ہوں کہ جن لوگوں پر یہ ظلم ہوئے ہیں ان لوگوں کو انصاف کے لئے کہاں جانا چاہئے؟
اپنے اس بیان کے کچھ دن بعد، الہان عمر نے اپنے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے امریکہ اور صیہونی حکومت کا دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ موازنہ نہیں کیا۔
جمعرات کے روز اپنے ایک اور بیان میں الہان عمر نے کہا کہ ان کا مقصد دراصل انتھونی بلنکن سے ان واقعات کے بارے میں سوال کرنا تھا جو عالمی عدالت برائے جرائم میں پیش کیے گئے ہیں، تاہم ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر اراکین کے گروہ نے الہان عمر کی وضاحت پر لکھا کہ ہم الہان عمر کی جانب سے وضاحت کو خوش آئند قرار دیتے ہیں کہ امریکہ اور اسرائیل اور حماس اور طالبان کے درمیان کوئی یکسانیت نہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی مسلمان رکن کانگریس الہان عمر اس وقت شدید تنقید کی زد میں ہیں اور اس کی وجہ ان کا ایک بیان ہے جس میں انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کا موازنہ حماس اور طالبان سے کیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی مبینہ ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر الہان عمر اور رشیدہ طلیب پر یہودی مخالف ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے اور اسرائیل کا قانون ایسے غیرملکیوں کو ملک میں داخلے کی اجازت اور ویزا نہیں دیتا جو اسرائیل کے معاشی، ثقافتی یا تعلیمی بائیکاٹ کی بات کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ الہان عمر نے اپنا بچپن کینیا کے تارکین وطن کے کیمپ میں گزارا تھا جہاں ان کا خاندان صومالیہ سے نقل مکانی کر کے پہنچا تھا، اس کے بعد وہ ایک سپانسرشپ کی مدد سے امریکی ریاست منی سوٹا پہنچیں، سنہ 2016 میں 36 برس کی عمر میں امریکی ریاست منیسوٹا سے ایوانِ نمائندگان کی رکن منتخب ہونے والی الہان عمر امریکی کانگریس کی پہلی مسلمان خاتون ارکان میں سے ایک ہیں، وہ امریکی کانگریس کی پہلی رکن ہیں جو حجاب بھی پہنتی ہیں۔
مشہور خبریں۔
ہم سرخ لکیریں ہم معین کریں گے نہ امریکہ:انصار اللہ
نومبر
یمن نے انسانی تباہی اور داووں کی کمی سے خبردار کیا
جنوری
انٹرنیٹ کے مسائل کے باوجود میں آئی ٹی برآمدات میں اضافہ
جنوری
النہضہ تحریک کے رہنما تیونس میں گرفتار
اپریل
آئینی ترمیم پر عمران خان سے مشاورت ہوگئی، بانی پی ٹی آئی بالکل صحت مند ہیں، بیرسٹر گوہر
اکتوبر
دل بڑا کریں، وزیراعظم والا چکر چھوڑیں، صدر بن جائیں‘
جنوری
پاکستان اورامریکاکےتعلقات بہت پرانےہیں
اکتوبر
کواڈ اجلاس اور چین کو گھیرنے کی امریکی کوشش
مارچ