سچ خبریں:فلسطینی جہاد اسلامی موومنٹ کے سکریٹری جنرل نے ایک تقریر میں کہا ہے کہ غزہ میں حالیہ جنگ کے نتیجہ یہ ہوا کہ صیہونی اس خطے پر دوبارہ حملہ کرنے سے پہلے اس کے نتائج کے بارے میں ہزاروں بار سوچتے ہیں۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی جہاد اسلامی موومنٹ کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والی حالیہ جنگ کے کے نتائج نے صہیونی دشمن کو غزہ پر دوبارہ کسی بھی حملے سے پہلے ہزاروں بار سوچنے کے لیے مجبور کیا ہے ، جہاد اسلامی فلسطین موومنٹ کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے مزید کہا کہ کیونکہ کوئی بھی حملہ قبضہ کرنے والوں کو بہت مہنگا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل اسٹڈیز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کے دوران ، جہاد اسلامی موومنٹ کے سکریٹری جنرل نے صیہونی منصوبے کاگہرائی سے جائزہ لینے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ ہم صہیونی منصوبے کے خلاف منصوبے کی تلاش کر رہے ہیں اور سیف القدس کی لڑائی کا ایک کارنامہ عرب قوم کو بیدار کرنا اور صیہونیوں کو نفسیاتی شکست دینا تھا۔
النخالہ نے بتایا کہ صہیونی ملیشیا خوشحالی کے ساتھ رہتی ہے یہی وجہ ہے کہ حالیہ جنگ میں انھوں نے غزہ کی سرحد تک آنے کی بھی ہمت نہیں کی، انہوں نے کہا کہ وہ وقت گذر گیا ہے کہ شیرون جب چاہتا تھا غزہ پر حملہ کرتا تھا۔
زیاد النخالہ نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں مزاحمت کے ہاتھوں استعمال ہونے والا زیادہ تر اسلحہ فلسطین کے اندر ہی بنایا گیا تھا نیزہم ہمیشہ اپنی طاقت کو مستحکم کرنے اور فلسطینی عوام کو قابض دشمن کے خلاف لڑنے کی ترغیب دینے کی کوشش جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز حماس اسلامی مزاحمتی تحریک کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بیروت میں لبنانی جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقات کی، حماس کے وفد کے ممبران نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی، اسماعیل ہنیہ نے لبنان کی جماعت اسلامی کی فلسطینی عوام کے لیے حمایت کو سراہتے ہوئے سیف القدس کی جنگ میں مزاحمت کی کامیابیوں کے بارے میں بات کی اور فلسطینی عوام کے مقاصد کے حصول کے لئے کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔